رسائی کے لنکس

دیر خودکش حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 45 ہو گئی


دیر خودکش حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 45 ہو گئی
دیر خودکش حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 45 ہو گئی

پاکستان کے شمال مغربی ضلع لوئر دیر میں حکام نے کہا ہے کہ جمعرات کو ایک جنازے کے دوران ہونے والے خودکش بم دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 45 ہو گئی ہے۔

حکام نے جمعہ کو وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ 81 زخمی اب بھی لوئر دیر کے صدر مقام تمرگرہ اور پشاور کے ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

ہسپتال ذرائع نے بعض زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتاتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہلاکتوں میں مزید اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔

خودکش حملے میں ہلاک ہونے والوں میں کئی طالبان مخالف قبائلی رہنما بھی شامل ہیں، جو اپنے ایک ساتھی ملک بخت سلطان کی نماز جنازہ میں شریک تھے۔ اس واقعہ میں ملک بخت سلطان کا ایک بیٹا بھی مارا گیا۔

مقامی پولیس کے ایک عہدے دار کا کہنا تھا کہ پولیس نے حملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور کئی مشتبہ افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے۔ عہدے دار نے مزید تفصیل بتانے سے گریز کیا۔

دریں اثنا افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں عسکریت پسندوں نے جمعہ کی صبح سکیورٹی فورسز کی دو چوکیوں پر حملہ کر کے دو اہلکاروں کو ہلاک اور چھ کو زخمی کر دیا۔

انٹیلی جنس ذرائع نے بتایا کہ اس حملے کے بعد شدت پسندوں کے خلاف جوابی کارروائی بھی کی گئی۔ قبائلی علاقوں تک ذرائع ابلاغ کی رسائی نا ہونے کی وجہ سے یہاں پیش آنے والے واقعات کی غیر جانبدار ذرائع سے معلومات کا حصول تقریباً ناممکن ہے۔

مزید برآں ایک اور قبائلی علاقے کرم ایجنسی کے وسطی حصے میں عسکریت پسندوں کے متاحرب گروہوں کے درمیان جھڑپوں میں پانچ جنگجو ہلاک اور چار زخمی ہو گئے۔

XS
SM
MD
LG