رسائی کے لنکس

سی این جی کی قیمتوں میں اضافے کی درخواست مسترد


سی این جی نرخوں کے نئے فارمولے کو بھی عدالت عظمیٰ نے مسترد کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت جمعرات تک ملتوی کردی۔

پاکستان کی عدالت عظمیٰ نے ملک میں گاڑیوں کے متبادل ایندھن ’سی این جی‘ کی قیمتوں میں اضافے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے گیس اسٹیشنوں کے بینک کھاتوں کی تفصیلات طلب کی ہیں۔

سی این جی ’کمپریسڈ نیچرل گیس‘ کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق مقدمے کی سماعت کرنے والے دو رکنی بینچ کو تیل اور گیس کی قیمتوں کا تعین کرنے والے ادارے ’اوگرا‘کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ ملک بھر میں 3395 سی این جی اسٹیشنز کو لائسنس جاری کیے گئے۔

بینچ میں شامل جسٹس جواد ایس خواجہ نے سلمان اکرم راجہ سے استفسار کیا کہ سی این جی کا نرخ نامہ انھوں نے پیش نہیں کیا کیونکہ اس کے بغیر گیس فروخت نہیں کی جائے گی۔

سندھ سی این جی ایسوسی ایشن کے وکیل وسیم سجاد نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ موجودہ قیمتوں پر سی این جی فروخت نہیں کی جا سکتی لہذا عدالت ریلیف دے جسے مسترد کرتے ہوئے جسٹس جواد خواجہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سی این جی اسٹیشن بند ہوں یا ختم ہوجائیں اس کی پرواہ نہیں کیونکہ عدالت نے صرف قانون کے تحت معاملے کا جائزہ لینا ہے۔

سی این جی نرخوں کے نئے فارمولے کو بھی عدالت نے مسترد کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت جمعرات تک ملتوی کردی۔

پاکستان کا شمار سی این جی کی سب سے زیادہ کھپت والے دنیا کے چند بڑے ملکوں میں ہوتا ہے جہاں ایک اندازے کے مطابق 40 لاکھ کے قریب گاڑیوں میں یہ متبادل ایندھن استعمال کیا جارہا ہے۔
XS
SM
MD
LG