رسائی کے لنکس

عدلیہ کا حزب اختلاف سے موازنہ درست نہیں


چیف جسٹس افتخار محمد چودھری
چیف جسٹس افتخار محمد چودھری

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے واضح کیا کہ عدلیہ آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں نبھا رہی ہے۔

پاکستان کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ عدلیہ کے کردار کا موازنہ حزب اختلاف سے نا کیا جائے۔

عدالت عظمٰی کے ایک سینیئر جج جسٹس شاکر اللہ جان کی ریٹائرڈمنٹ پر اسلام آباد میں جمعرات کو فل کورٹ ریفرنس سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ عوام اور اداروں کے حقوق کا تحفظ کرنے کی اپنی بنیادی ذمہ داری سے بخوبی آگاہ ہے۔

’’عدالیہ کے کردار کو محض اس وجہ سے حزب اختلاف کا کردار نہیں گردانا جا سکتا کہ وہ سختی سے قانون کے مطابق فیصلے کرتی ہے۔‘‘

سپریم کورٹ کے طرزِ عمل پر حالیہ تنقید کا بلواسطہ طور پر جواب دیتے ہوئے چیف جسٹس نے واضح کیا کہ عدلیہ آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں نبھا رہی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں انصاف کی فراہمی کے لیے عدلیہ کے فیصلوں کا احترام ناگزیر ہے۔

’’بہتر طرز حکومت، بد عنوانی کو روکنے، دہشت گردی کو ختم کرنے اور انسانی حقوق کی حفاظت کے لیے عدالتوں کا کردار نہایت ضروری ہے۔‘‘

اُن کے بقول اسی وجہ سے متعلقہ اداروں کو عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد کا پابند کیا گیا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ دنیا بھر میں حکومتی مفاد کے بجائے عوامی حقوق کی تحفظ کے لیے ریاستی ادارے اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کی پیروی کرتے ہیں۔
XS
SM
MD
LG