رسائی کے لنکس

خاتون صحافی کنٹینر کے نیچے آ کر ہلاک ، پی ٹی آئی کا لانگ مارچ ایک دن کے لیے ملتوی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان تحریکِ انصاف کے لانگ مارچ کے دوران ایک خاتون صحافی ایک گاڑی کے نیچے آ کر ہلاک ہو گئی ہیں جس کے بعد پی ٹی آئی نے اتوار کو مارچ کامونکی میں ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق جس کنٹینر پر عمران خان سوار تھے اس پر ایک مقامی ٹی وی ’چینل فائیو‘ کی خاتون صحافی صدف نعیم اوپر چڑھنے کی کوشش میں گر گئیں اور ٹرک کے نیچے آ گئیں۔

رپورٹس کے مطابق ان کو اسپتال منتقل کیا گیا مگر اس سے قبل ہی ان کی موت واقع ہو چکی تھی۔

مقامی میڈیا کے مطابق حادثے کے بعد مارچ کی قیادت کرنے والے سابق وزیرِ اعظم عمران خان بھی اس مقام پر گئے جہاں خاتون صحافی کی موت ہوئی۔

صدف نعیم کے حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ وہ عمران خان کا انٹرویو کرنا چاہ رہی تھیں اس لیے کنٹینر پر سوار ہو رہی تھیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق وہ طویل عرصے سے ’چینل فائیو‘ سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے اس سے قبل بھی اپنے چینل کے لیے لانگ مارچ کی کوریج میں عمران خان کا انٹرویو کیا تھا۔

مارچ ایک دن کے لیے ملتوی

مارچ کے دوران خاتون صحافی کی موت کے بعد تحریکِ انصاف نے لانگ مارچ کامونکی میں ختم کرنے کا اعلان کیا جب کہ پیر کو دوبارہ کامونکی سے مارچ آگے بڑھنے کی بھی تصدیق کی۔

تحریک انصاف کا مارچ اتوار کو مرید کے سے شروع ہوا تھا جس کو مختلف شہروں سے ہوتے ہوئے گجرانوالہ پہنچنا تھا۔

عمران خان کا تعزیت کا اظہار

خاتون رپورٹر کی موت کے بعد عمران خان نے کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ ایک حادثے کی وجہ سے مارچ کو ملتوی کرنا پڑا ہے۔

انہوں نے خاتون رپورٹر کے اہلِ خانہ سے بھی تعزیت کا اظہار کیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پیر سے کامونکی سے اپنے سفر کا دوبارہ آغاز کریں گے۔

تحریک انصاف کے رہنما اور پنجاب کی کابینہ کے رکن ڈاکٹر ارسلان خان نے بھی صحافی صدف نعیم کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک روز قبل عمران خان کا انٹرویو کیا تھا۔

وزیرِ اعلیٰ پنجاب کا 25 لاکھ کی مالی امداد کا اعلان

وزیرِ اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی نے خاتون صحافی صدف نعیم کے اہلِ خانہ کے لیے 25 لاکھ روپے مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔

چوہدری پرویز الٰہی نے ایک بیان میں مزید کہا کہ پنجاب کی حکومت صدف نعیم کے خاندان کی مکمل دیکھ بھال کرے گی۔

انہوں نے صدف نعیم کی حادثے میں موت کو انتہائی دلخراش واقعہ بھی قرار دیا۔

وزیرِ اعظم کا اظہارِ تعزیت اور 50 لاکھ کی مالی امداد کا اعلان

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے بھی خاتون صحافی کی موت پر دکھ کا اظہار کیا۔انہوں نے صدف نعیم کے اہل خانہ کے لیے پچاس لاکھ روپیے کی مالی امداد کا اعلان بھی کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کے دوران صدف نعیم کے کنٹینر سے گر کر ہلاک ہونے پر شدید دکھ ہوا۔

عمران خان کا لانگ مارچ: 'ان سے بات کی ہے جو شہباز شریف کو اشاروں پر چلاتے ہیں'

سابق وزیرِ اعظم اور تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ان دو جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کو نوے کی دہائی میں کرپشن پر ہٹایا گیا تھا۔ پرویز مشرف نے ان دونوں جماعتوں کی وجہ سے ملک کو وہ نقصان پہنچایا جو دشمن بھی نہیں پہنچا سکتا تھا۔ ان جماعتوں کی دشمنی میں لوگوں نے پرویز مشرف کی حمایت کی۔

پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے تیسرے روز مریدکے سے آغاز پر عمران خان کا شرکا سے خطاب میں کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے ہی ان جماعتوں پر کیسز بنائے اور ان کی جے آئی ٹی نے ان کی کرپشن کے بارے میں بتایا۔

عمران خان کا اسٹیبلشمنٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر آپ جا کر چوروں کے ساتھ کھڑے ہوں اور ان کی حمایت میں پریس کانفرنس کریں، تو دیکھ لیں عوام کس کے ساتھ کھڑی ہے۔

سابق وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کی فوج مضبوط ادارہ بنے اور قوم فوج کے ساتھ کھڑی ہو۔ ملک کو آزاد رکھنے کے لیے آزاد فوج چاہیے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی فوج پر تنقید تعمیری تنقید ہوتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں خوشیاں منائی جا رہی ہیں کہ عمران خان اور ڈی جی آئی ایس آئی کے درمیان مقابلہ ہو رہا ہے۔ بھارت میں غلط فہمی میں نہ رہے تحریکِ انصاف اپنے اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔

کارکنوں سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ تب تک نہیں رکیں گے جب تک کہ حقیقی آزادی نہ مل جائے۔

’بوٹ پالش کرنے والوں سے بات نہیں کرتے‘

مریدکے میں لانگ مارچ میں شریک کارکنوں سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف آپ نے بیان دیا کہ عمران خان نے پیغام بھجوایا کہ ہم آرمی چیف کا بیٹھ کر فیصلہ کریں۔عمران خان کے مطابق وہ بوٹ پالش کرنے والوں سے بات نہیں کرتے۔ وہ ان سے بات کرتے ہیں جن سے ملنے کے لیے شہباز شریف گاڑی کی ڈگی میں چھپ کر جایا کرتے تھے۔

خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ وہ شہباز شریف کو کیوں پیغام بھجوائیں گے۔ انہوں نے ان سے بات کی جو شہباز شریف کو اشاروں پر چلاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ان سے ایک بات کی کہ وہ پاکستان میں انتخابات چاہتے ہیں۔

ان کے بقول ان کا آج بھی مطالبہ ہے کہ صاف اور شفاف الیکشن ہونے چاہیئں۔ وہ انتخابات کے ساتھ ساتھ قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں۔

’مذاکرات ہوں گے تو عمران خان قوم کو آگاہ کریں گے‘

پنجاب حکومت اور وزیرِ اعلیٰ کے ترجمان مسرت جمشید چیمہ کا لاہور میں زمان پارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عوام افواہوں پر کام نہ دھریں۔ مذاکرات ہوں گے تو عمران خان خود قوم کو آگاہ کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ صرف الیکشن پر مذاکرات ہوں گے۔ اس سے کم کسی بات پر نہیں مانیں گے۔

مسرت چیمہ کا مزید کہنا تھا کہ وہ کوئی غیر آئینی اور غیر قانونی کام نہیں کر رہے۔ صرف ون پوائنٹ ایجنڈا ہے فوری انتخابات۔ اگر حکومت خود ہی الیکشن کا اعلان کر دے تو مذاکرات کی ضرورت ہی نہیں۔

آرمی چیف کے تقرر پر عمران خان نے مشاورت کا ’دھمکی آمیز پیغام‘ بھیجا تھا: وزیرِ اعظم

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ تحریکِ انصاف کے سربراہ اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے انہیں ایک ماہ قبل مشترکہ دوست کے ذریعے نئے آرمی چیف کے تقرر کے لیے باہمی مشاورت کی پیشکش کی تھی۔

لاہور میں اتوار کو یو ٹیوبرز سے گفتگو میں شہباز شریف کا آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق سوال پر کہنا تھا کہ ایک ماہ پہلے ایک کاروباری شخصیت ان کے پاس عمران خان کا دھمکیوں سے لبریز مذاکرات کا پیغام لے کر آئے، حالاں کہ ماضی میں عمران خان ان کی مذاکرات کی پیشکش ہمیشہ ٹھکراتے تھے اور این آر او مانگنے کا الزام لگاتے تھے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان الیکشن کی تاریخ اور آرمی چیف کی تعیناتی پر ان سے مذاکرات کرنا چاہتے تھے، انہوں نے عمران خان سے کہا کہ انہیں اب یاد آیا ہے؟ ان کے بقول آرمی ایکٹ میں ترامیم کے وقت عمران خان نے ان سے مشورہ کیا تھا؟

یو ٹیوبرز سے ملاقات میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی تعیناتی آئینی معاملہ ہے، جس کی صوابدید وزیرِ اعظم کو حاصل ہے تو پھر عمران خان کس بات پر مشورہ کرنا چاہتے ہیں۔

عمران خان کے پیغام کے حوالے سے وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ عمران خان مشاورت سے آرمی چیف تعینات کرانا چاہتے تھےجس میں تین نام وہ تجویز کرنے کے خواہش مند تھے جب کہ تین نام بحیثیت وزیرِ اعظم انہوں نے دینے تھے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ انہوں نے عمران خان کو واپس پیغام بھیجا کہ وہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں جس سے ملک بحرانی کیفیت میں نہ آئے۔ میثاق جمہوریت اور میثاق معیشت پر بات ہو سکتی ہے، جہاں تک آرمی چیف ے تقرر کی بات ہے تو یہ آئینی معاملہ ہے اور انہیں عمران خان کے ساتھ اس بارے میں مشاورت نہیں کرنی۔

’جو وطن کا نہیں، وہ کسی کا نہیں‘

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ادارے نے سوچا ہو گا کہ عمران خان کی حمایت کرتے ہیں، شاید پاکستان کی حالت بہتر ہو جائےالبتہ جس ادارے نے عمران خان کو پالا، انہوں نے اسی کے خلاف زہر اگلنا شروع کر دیا۔

لاہور میں یوٹیوبرز سے ملاقات کے دوران شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ڈائن بھی تین گھر چھوڑ کر حملہ کرتی ہے لیکن عمران نیازی نے افواج پاکستان پر تابڑ توڑ حملے کیے۔

وزیرِ اعظم کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے فوج کے جوانوں اور شہدا کو بھی نہیں چھوڑا، لوگوں کے گھر والوں اور بچوں کو بھی نہیں بخشا۔ وہ سمجھتے ہیں کہ جو وطن کا نہیں، وہ کسی کا نہیں۔

’عمران خان نے تحائف دینے والے ملک کے سربراہ کی توہین کی‘

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے عمران خان کو بطور وزیراعظم 14 یا 18 کروڑ کی قیمتی گھڑی تحفے میں دی تھی۔ عمران خان نے تحفہ بیچ کر پیسے اپنی جیب میں ڈال لیے۔

لاہور میں اتوار کو گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان نے تحفے بیچ کر تحفے دینے والے ممالک کے سربراہ کی توہین کی۔

ان کے بقول عمران خان نے تحفے توشہ خانہ میں جمع کرانے سے پہلے فروخت کیے پھر اس کا ایک حصہ توشہ خانے میں جمع کرایا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ان کو جو تحفہ ملا وہ عمران خان کو ملنے والی گھڑی سے بھی زیادہ مہنگا ہے لیکن انہوں نے وہ تحفہ توشہ خانے میں جمع کرا دیا ہے۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 45 میں ووٹنگ

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 45 کرم میں ضمنی انتخاب اتوار کو ہو رہا ہے جس کے لیے پولنگ کا وقت صبح نو سے شام پانچ مقرر کیا گیا ہے۔

اس حلقے میں تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان اور پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار جمیل چمکنی کے درمیان اصل مقابلہ ہے۔

حلقے میں ٹوٹل رجسٹرڈ ووٹرز کی ایک لاکھ 98 ہزار 618 ہے۔

یہ نشست پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی ملک فخر زمان کے مستعفی ہونے سے خالی ہوئی تھی۔

XS
SM
MD
LG