پاکستان نے ممبئ حملوں میں 166 افراد کے ہلاکت خیز دہشت گردانہ حملے میں ملوث ہونے کے نئے بھارتی الزامات کو مسترد کیا ہے۔
پاکستانی سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے جمعرات کو نئی دہلی میں اپنے بھارتی ہم منصب رانجن متھائی سے دو روزہ بات چیت کے اختتام پر ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان الزمات کی تردید کی۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ دہشت گردی پاکستان اور بھارت کا مشترکہ دشمن ہے جس کا دونوں ممالک کو سامنا ہے۔
’’ہم اگر ایک دوسرے کے خلاف اس طریقے سے الزام تراشی کریں گے تو اس کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوگا اور ہم کسی نتیجے پر شاید نا پہنچ سکیں۔‘‘
بھارتی سیکرٹری خارجہ رانجن متھائی نے کہا کہ ممبئی حملوں میں کردار ادا کرنے والے ابو جندال کے حوالے سے بھی پاکستان کو شواہد فراہم کر دیے گئے ہیں۔
جلیل عباس جیلانی نے بتایا کہ انھوں نے بھارتی ہم منصب سے کہا ہے کہ مکمل شواہد فراہم کیے جائیں تاکہ اس بارے میں تحقیقات کی جا سکیں۔ انھوں نے ممبئی حملوں کی مشترکہ تحقیقات کی پیش کش کو بھی دہرایا۔
سیکرٹری سطح مذاکرات کے بعد جاری کیے گئے اعلامیہ میں پاکستان اور بھارت نے انسداد دہشت گردی کی مشترکہ کوششوں کو تیز کرنے اور دیرینہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
جلیل عباس جیلانی اور رانجن متھائی نے مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب میں بھی کہا کہ بات چیت میں اعتماد سازی کے لیے اقدامات اور امن مذاکرات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
2008ء بھارت کے اقتصادی مرکز ممبئی میں دہشت گرد حملوں کے بعد دوطرفہ تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے لیکن 2011ء کے اوائل میں دوطرفہ امن مذاکرات کا عمل بحال ہونے کے بعد تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
بھارتی خارجہ سیکرٹری نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان کرکٹ کی بحالی پر بھی اتفاق ہوا۔
سیکرٹری خارجہ سطح کے مذاکرات میں اعتماد سازی سے متعلق اقدامات، تنازع کشمیر اور دوطرفہ عوامی رابطوں کو وسعت دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاکستانی سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے جمعرات کو نئی دہلی میں اپنے بھارتی ہم منصب رانجن متھائی سے دو روزہ بات چیت کے اختتام پر ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان الزمات کی تردید کی۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ دہشت گردی پاکستان اور بھارت کا مشترکہ دشمن ہے جس کا دونوں ممالک کو سامنا ہے۔
’’ہم اگر ایک دوسرے کے خلاف اس طریقے سے الزام تراشی کریں گے تو اس کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوگا اور ہم کسی نتیجے پر شاید نا پہنچ سکیں۔‘‘
بھارتی سیکرٹری خارجہ رانجن متھائی نے کہا کہ ممبئی حملوں میں کردار ادا کرنے والے ابو جندال کے حوالے سے بھی پاکستان کو شواہد فراہم کر دیے گئے ہیں۔
جلیل عباس جیلانی نے بتایا کہ انھوں نے بھارتی ہم منصب سے کہا ہے کہ مکمل شواہد فراہم کیے جائیں تاکہ اس بارے میں تحقیقات کی جا سکیں۔ انھوں نے ممبئی حملوں کی مشترکہ تحقیقات کی پیش کش کو بھی دہرایا۔
سیکرٹری سطح مذاکرات کے بعد جاری کیے گئے اعلامیہ میں پاکستان اور بھارت نے انسداد دہشت گردی کی مشترکہ کوششوں کو تیز کرنے اور دیرینہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
جلیل عباس جیلانی اور رانجن متھائی نے مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب میں بھی کہا کہ بات چیت میں اعتماد سازی کے لیے اقدامات اور امن مذاکرات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
2008ء بھارت کے اقتصادی مرکز ممبئی میں دہشت گرد حملوں کے بعد دوطرفہ تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے لیکن 2011ء کے اوائل میں دوطرفہ امن مذاکرات کا عمل بحال ہونے کے بعد تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
بھارتی خارجہ سیکرٹری نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان کرکٹ کی بحالی پر بھی اتفاق ہوا۔
سیکرٹری خارجہ سطح کے مذاکرات میں اعتماد سازی سے متعلق اقدامات، تنازع کشمیر اور دوطرفہ عوامی رابطوں کو وسعت دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔