رسائی کے لنکس

وزیرستان: ڈرون حملے میں ’چھ شدت پسند ہلاک‘


فائل فوٹو
فائل فوٹو

رواں سال کے دوران یہ دوسرا ڈرون حملہ ہے، گزشتہ اتوار کو شمالی وزیرستان کے علاقے الوڑہ منڈی میں شدت پسندوں کے ایک مکان پر میزائل حملے میں سات مشتبہ شدت پسند مارے گئے تھے۔

پاکستان کے قبائلی علاقوں شمالی اور جنوبی وزیرستان کے سنگم پر واقع شوال نامی علاقے میں ایک مشتبہ امریکی ڈرون حملے میں کم از کم چھ مبینہ شدت پسند ہلاک ہو گئے۔

اطلاعات کے مطابق حملے کا ہدف شدت پسندوں کے زیراستعمال ایک مکان تھا جس پر دو میزائل داغے گئے۔

مارے جانے والے شدت پسندوں کی شناخت سے متعلق مصدقہ معلومات حاصل نہیں ہو سکی ہیں کیوں کہ جس علاقے میں یہ ڈرون حملہ کیا گیا وہاں تک میڈیا کے نمائندوں کی رسائی نہیں ہے۔

اس ڈرون حملے کے بارے میں سرکاری طور پر کچھ نہیں کہا گیا ہے۔ تاہم پاکستان ڈرون حملوں کی مذمت کرتے ہوئے یہ کہتا آیا ہے کہ ایسے میزائل حملے اُس کی ملکی سالمیت اور خودمختاری کی خلاف ورزی ہیں۔

افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقوں میں ڈرون طیاروں سے کیے گئے حملوں میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہوں اور اہم کمانڈروں سمیت القاعدہ اور دیگر کئی شدت پسند تنظیموں کے اہم جنگجو کمانڈر بھی مارے جا چکے ہیں۔

امریکہ انسداد دہشت گردی کی جنگ میں ڈرون کو ایک مؤثر ہتھیار گردانتا ہے۔

شمالی وزیرستان میں رواں سال کے دوران یہ دوسرا ڈرون حملہ ہے، گزشتہ اتوار کو شمالی وزیرستان کے علاقے الوڑہ منڈی میں شدت پسندوں کے ایک مکان پر میزائل حملے میں سات مشتبہ شدت پسند مارے گئے تھے۔

پاکستانی فوج نے شمالی وزیرستان میں جون 2014ء سے دہشت گردوں کے خلاف ایک بھرپور آپریشن شروع کر رکھا ہے جس میں عسکری حکام کے مطابق 1200 سے زائد ملکی اور غیر ملکی شدت پسند مارے جا چکے ہیں۔

حکام کے مطابق افغان سرحد سے ملحقہ اس قبائلی علاقے کے تقریباً 90 فیصد حصے کو دہشت گردوں سے صاف کیا جا چکا ہے اور اب مضافاتی علاقوں میں کارروائی جاری ہے۔

پاکستانی فوج بھی زمینی دستوں کے علاوہ جیٹ طیاروں کی مدد سے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتی آئی ہے۔

XS
SM
MD
LG