رسائی کے لنکس

”پاکستانی معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے“


A boy is comforted outside Sandy Hook Elementary School after a shooting in Newtown, Connecticut, December 14, 2012.
A boy is comforted outside Sandy Hook Elementary School after a shooting in Newtown, Connecticut, December 14, 2012.

اقوام متحدہ کے سالانہ اقتصادی اور سماجی جائزہ رپورٹ برائے ایشیا اور بحرالکاہل میں کہا گیا ہے کہ پاکستان علاقے کے ان ملکوں میں شامل ہے جس کی معیشت عالمی اقتصادی تنزلی کے اثرات سے بحال ہو کر بہتری کی طرف گامزن ہے۔

اس جائزے کے مطابق رواں سال پاکستان کی شرح نمو 3.2فیصد ہوگی جو گذشتہ سال 2.0فیصد تھی جب کہ افراط زر میں اضافے کی شرح جو گذشتہ مالی سال 20.8فیصد تھی اس سال کم ہوکر 12فیصد پر آجائے گی۔

وائس آف امریکہ سے خصوصی انٹرویو میں سابق مشرف حکومت کے اقتصادی مشیر ڈاکٹر اشفاق حسن خان کا کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت اگرچہ دہشت گردی سے بری طرح متاثر ہے لیکن ان کے مطابق اگر سیاسی قیادت بعض سخت فیصلے کرے تو کوئی وجہ نہیں کہ اگلے دوسالوں کے اندر ملکی معیشت ترقی کا رخ نہ اپنائے۔

ڈاکٹر اشفاق کے مطابق اس سلسلے میں سب سے ضروری یہ ہے کہ اخراجات میں کمی کرے، مالی خسارے کو مجموعی ملکی پیداوار یعنی GDPکے چار فیصد تک گھٹایا جائے اورسرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرکے انھیں سرمایہ کاری کی طرف راغب کیا جائے۔

ڈاکٹر اشفاق کا کہنا ہے کہ ترقی یافتہ ملکوں کی معیشت بحال ہونے سے پاکستان کو اس حد تک فائدہ ضرور ہوگا کہ عالمی منڈی میں اس کی برآمدات بڑھیں گی جو عالمی اقتصادی تنزلی کے باعث 2009ء میں چھ فیصد تک کم ہوئیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2009ء کے دوران پاکستان کی معیشت کو صرف عالمی اقتصادی تنزلی سے ہی نقصان نہیں پہنچا بلکہ سلامتی کی خراب صورتحال، دہشت گردانہ واقعات، توانائی کا بحران اور اندرونی سیاسی حالات بھی اس ضمن میں کارفرما رہے۔

رپورٹ میں افراط زر کو پاکستانی معیشت کے لیے ایک اہم چیلنج قراردیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تیل کی قیمتوں اور بجلی کے نرخوں میں اضافے کی وجہ سے اس ضمن میں دباؤ کا سامنا رہ سکتا ہے۔

رپورٹ میں بجلی کے بحران کو پاکستان کی اقتصادی ترقی میں بنیادی رکاوٹ قراردیا گیاہے اور کہا گیا ہے کہ یہ صنعتی شعبے کی بندش اور انسانی وسائل و سرمایہ کاری کو متاثر کرنے کا سبب بن رہا ہے۔

وزیراعظم گیلانی
وزیراعظم گیلانی

ادھر وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ریڈیو پاکستان پر اپنے ماہانہ نشری خطاب میں کہا ہے کہ حکومت نے حال ہی میں بجلی کی کمی پر قابو پانے کے لیے جس حکمت عملی کا اعلان کیا تھا اس کے تحت مجموعی طور پر ایک ہزار میگاواٹ کی بچت ہوئی ہے۔

وزیراعظم نے اس اعتماد کا بھی اظہار کیا کہ حکومت پوری سنجیدگی اور نیک نیتی سے کام کرتے ہوئے بحران کو مستبل بنیادوں پر حل کرکے قوم کو اندھیرے سے نجات دلائے گی۔

XS
SM
MD
LG