رسائی کے لنکس

پاکستان میں عید الاضحیٰ، ایثار و قربانی کی تعلیمات پر زور


پاکستان میں ہفتہ کو عید الاضحیٰ مذہبی جوش و جذبے سے منائی جا رہی ہے اور مسلمان اپنے مذہبی عقیدے کے مطابق جانوروں کی قربانی کر رہے ہیں۔

عید الاضحیٰ جسے عید قرباں اور عام طور پر بڑی عید بھی کہا جاتا ہے اس کی تیاریاں کئی روز پہلے ہی جانوروں کی خریداری سے شروع ہو جاتی ہیں اور اسلامی مہینے ذوالحجہ کی دسویں تاریخ کو پیغمبر حضرت ابراہیم کی سنت کی پیروی کرتے ہوئے مسلمان ان جانوروں کی قربانی کرتے ہیں۔

ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں نماز عید کے لیے مساجد اور عید گاہوں میں خصوصی انتظامات کیے گئے جب کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی اضافی نفری کو بھی عیدگاہوں اور عوامی مقامات پر تعینات کیا گیا تھا۔

صدر ممنون حسین اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے علیحدہ علیحدہ پیغامات میں عید الاضحیٰ کے فلسفے کو سمجھتے ہوئے قربانی اور ایثار کے جذبے کے فروغ پر زور دیا۔

صدر مملکت نے قوم کے نام پیغام میں زور دیا کہ اس خوشی کے تہوار کو مناتے ہوئے ان افراد کو یاد رکھیں جنہوں نے ملک کے مستقبل کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔

عید کے موقع پر بڑی تعداد میں جانوروں کی قربانی سے خصوصاً بڑے شہروں میں صفائی کی صورتحال متاثر ہوتی ہے اور اسی تناظر میں کراچی، لاہور اور دارالحکومت اسلام آباد سمیت تمام بڑے شہروں کی انتظامیہ نے جانوروں کی آلائیشوں کو ٹھکانے لگانے کے لیے بھی خصوصی انتظامات کر رکھے ہیں۔

افغان سرحد سے ملحقہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں جزوی طور پر عید الاضحیٰ جمعہ کو منائی گئی اور اسی روز افغانستان، مشرق وسطیٰ، سعودی عرب، امریکہ اور یورپی ممالک میں مسلمانوں نے یہ مذہبی تہوار منایا تھا۔

XS
SM
MD
LG