رسائی کے لنکس

الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا تجرباتی استعمال جاری رہے گا: اہل کار


اُنھوں نے کہا ہے کہ پائلٹ پراجیکٹ کا مقصد ووٹنگ مشین کی کارکردگی جانچنا ہے۔ ایک ووٹر 30 سیکنڈ میں ای وی ایم پر ووٹ ڈال سکے گا۔ بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ پشاور کے 47ہزار 255 ووٹرز حق رائے دہی الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر استعمال کرینگے

الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انتخابات سے متعلق قوانین ابھی الیکٹرانک ووٹنگ مشین (اے وی ایم) کے استعمال کی اجازت نہیں دیتے۔ لہذا، آئندہ عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں استعمال نہیں کی جا سکیں گی۔

سیکرٹری الیکشن کَمیشن بابر یعقوب نے کہا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین عام انتخابات میں بھی تجرباتی بنیادوں پر استعمال کی جائیں گی۔

میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے، اُنھوں نے بتایا کہ انتخابات کا نیا قانون پورا انتخاب ای وی ایم (الیکٹرانک ووٹنگ مشین) پر کرانے کی اجازت نہیں دیتا۔

بابر یعقوب نے انکشاف کیا کہ انتخابی اصلاحات کمیٹی نے حلف نامے کو قواعد سے نکال کر ایکٹ میں شامل کیا۔ الیکشن کمیشن نے تحریری طور پر اس کی مخالفت کی تھی۔ الیکشن کمیشن نے پارلیمانی کمیٹی کو مشورہ دیا تھا کہ حلف نامے کو نہ چھیڑا جائے۔ اس حوالے سے الیکشن کمیشن کا اعتراض ریکارڈ پر موجود ہے۔

اُنھوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن 26 اکتوبر کو این اے 4 میں ضمنی انتخابات میں آزمائشی بنیاد پر الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا تجربہ کریگا۔ 35 پولنگ اسٹیشنوں میں 100 پولنگ بوتھ پر ای وی ایم استعمال ہوگی۔

اُنھوں نے کہا ہے کہ پائلٹ پراجیکٹ کا مقصد ووٹنگ مشین کی کارکردگی جانچنا ہے۔ ایک ووٹر 30 سیکنڈ میں ای وی ایم پر ووٹ ڈال سکے گا۔ بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ پشاور کے 47ہزار 255 ووٹرز حق رائے دہی الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر استعمال کرینگے۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ای وی ایم کے استعمال سے ضمنی انتخاب کے نتائج پر اثر نہیں پڑےگا۔ یہ مشین انٹرنیٹ سے منسلک نہیں اور نا ہی اسے ہیک کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ انتخابات میں مقناطیسی سیاہی پائلٹ پراجیکٹ کے بغیر استعمال ہوئی جسکے باعث مسائل پیدا ہوئے۔

بابریعقوب نے بتایا کہ این اے 4ضمنی انتخاب پاک فوج کی نگرانی میں ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو مردم شماری کے سرکاری نتائج کیلئے لکھ چکے ہیں اور 2018 ءکے الیکشن مقررہ وقت پر ہونگے۔ ان کا کہنا تھا کہ قبل از وقت انتخابات کے لئے نئے قانون کے تحت لوازمات پورا کرنا ضروری ہے۔ نئے عام انتخابات میں بیلٹ پیپرز واٹر مارک شدہ ہونگے۔ یہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ہوگا کہ بیلٹ پیپرز واٹر مارکڈ ہونگے۔

پاکستان میں آئندہ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن نے اپنی تیاریاں ابھی سے شروع کردی ہیں۔ آئندہ ہونے والے انتخابات پرانی مردم شماری کے تحت ہی ہونگے، کیونکہ نئی مردم شماری کے مطابق نئی حلقہ بندیاں اور ان پر اعتراضات نمٹانے سمیت تمام کام عام انتخابات سے چھ ماہ قبل ختم ہونا ضروری ہے، جبکہ حکومت نے اب تک مردم شماری کے نتائج کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا۔

XS
SM
MD
LG