رسائی کے لنکس

کاغذی بیلٹ کی جگہ الیکٹرانک ووٹنگ کا مجوزہ پروگرام


سیکرٹری الیکشن کمیشن صحافیوں کو تفصیلات سے آگاہ کررہے ہیں
سیکرٹری الیکشن کمیشن صحافیوں کو تفصیلات سے آگاہ کررہے ہیں

ملک میں آزادانہ،شفاف اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اصلاحات پر مبنی ایک پروگرام تجویز کیا ہے جس کے تحت تمام فریقین کے اتفاق رائے سے انتخابی عمل میں کاغذی بیلٹ کی جگہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین متعارف کرائی جائیں گی۔

اسلام آباد میں نیوزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کمیشن کے سیکرٹری اشتیاق احمد خان نے کہا کہ اس ضمن میں پارلیمان سے انتخابی قوانین میں درکار ترامیم کے بعد ارادہ ہے کہ 2013ء تک کاغذی بیلٹ پیپر کی جگہ اس نئے طریقہ کار کو متعارف کردیا جائے گا،”یہ طریقہ پہلے تجرباتی بنیادوں پر ضمنی انتخابات میں استعمال ہوگا۔“

ان کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک ووٹنگ کے نظام کو اگرچہ امریکہ سمیت کئی ترقی یافتہ ملکوں میں ترک کردیا گیا ہے لیکن بھارت میں یہ نہایت کامیابی سے جاری ہے جب کہ بنگلہ دیش،سری لنکا اور نیپال سمیت دوسرے علاقائی ملک بھی اس کو اپنا رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان بھی اس جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے جارہا ہے۔

اشتیاق احمد خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا یہ اسٹریٹیجک پلان 2010-2014ء پاکستان میں انتخابات کے دوران تاریخی طور پر سامنے آنے والے دھاندلی اور بے ضابطگیوں کے الزامات کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ انھوں نے بتایا کہ کمیشن الیکٹرانک ووٹنگ کے بارے میں سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی سے مشاورت اور انھیں عملی مظاہرے پیش کیے جانے کے بعد آئندہ ماہ تک حتمی رپورٹ پیش کرنا چاہتا ہے۔

کمیشن کے سیکرٹری نے کہا کہ منظوری کی صورت میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں ملک میں ہی تیارکی جاسکیں گی اور اس کے ذریعے ووٹ دینے کا عمل قابل اعتماد ہونے کے ساتھ ساتھ اتنا آسان ہوگا کہ کوئی ناخواندہ فرد بھی انتخابی عملے کی طرف سے جانچ پڑتال کیے جانے کے بعد صرف ایک بٹن دبا کر اپنا ووٹ دے سے گا۔

پاکستان میں صدر مملکت کی طرف سے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری اپوزیشن کی جانب سے متنازع قراردی جاتی رہی ہے لیکن حال ہی میں کثرت رائے سے منظور ہونے والی اٹھارویں آئینی ترمیم کے تحت اب یہ تقرری حکومت اور اپوزیشن کے نمائندوں پر مشتمل پارلیمانی کمیشن کرے گا۔

کمیشن کے سیکرٹری کا کہنا تھا کہ نئی شفاف انتخابی فہرستوں کی تیاری کا عمل بھی جاری ہے اور اس ضمن میں ووٹروں کو اپنا اندراج کرانے کے لیے حکومت کی طرف سے ایک مراعاتی کارڈ جاری کرنے پر بھی غور ہورہا ہے۔

XS
SM
MD
LG