رسائی کے لنکس

ووٹ ڈالنے کے حق میں فتویٰ


پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ علماء یہ سمجھتے ہیں کہ ملک کے موجودہ نظام میں بہتری کے لیے ضروری ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ اپنے ووٹ کا حق استعمال کریں۔

پاکستان میں الیکشن کمیشن اور سیاسی جماعتوں کے علاوہ غیر سرکاری تنظمیوں نے بھی 11 مئی کے عام انتخابات سے قبل ووٹ کے اہمیت کو اُجاگر کرنے کے لیے بھرپور آگاہی مہم شروع کر رکھی ہے۔

کمیشن کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس مہم کا مقصد زیادہ سے زیادہ اہل ووٹروں کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے پر آمادہ کرنا ہے۔

جمعرات کو اسلام آباد میں پاکستان علماء کونسل نے بھی اس بارے میں 40 صفحات پر مشتمل ایک فتویٰ جاری کیا جس میں ووٹ کے استعمال کو ایک مذہبی فریضہ قرار دیا گیا۔

کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر اشرفی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اُن کی تنظیم سے وابستہ علماء یہ سمجھتے ہیں کہ ملک کے موجودہ نظام میں بہتری کے لیے ضروری ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ اپنے ووٹ کا حق استعمال کریں۔

’’ہم نے ایک فتویٰ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا کہ ووٹ دینا ہر مسلمان کی شرعی ذمہ داری ہے اور تب ہی تبدیلی آ سکتی ہے جب ووٹ ڈالنے کے لیے لوگ گھروں سے نکلیں گے۔‘‘

حافظ طاہر اشرفی
حافظ طاہر اشرفی
حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ خواتین کو بھی اپنے ووٹ کا حق ضرور استعمال کرنا چاہیئے۔

’’خواتین کا حق ہے کہ وہ ڈالیں، لیکن الیکشن کمیشن اس بات کو یقینی بنائے کہ وہاں پر پولنگ اسٹاف خواتین کا ہو، مردوں کا نا ہو۔‘‘

الیکشن کمیشن کے مطابق 2008ء کے عام انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی شرح 44 فیصد تھی اور اس مرتبہ کوشش کی جا رہی ہے کہ اس شرح کو 80 فیصد تک بڑھایا جا سکے۔
XS
SM
MD
LG