رسائی کے لنکس

مہنگائی اور بجلی کے بحران کے جلد سدباب کے لیے حکومت پرعزم


مہنگائی اور بجلی کے بحران کے جلد سدباب کے لیے حکومت پرعزم
مہنگائی اور بجلی کے بحران کے جلد سدباب کے لیے حکومت پرعزم

پاکستانی حکومت کے عہدیداروں کا دعویٰ ہے کہ عوام کودرپیش دو بڑے مسائل مہنگائی اور بجلی کے بحران پر جلد قابو پا کر مستقبل قریب میں عوام کو ریلیف پہنچایا جائے گا۔

وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے مطابق ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے حقیقی اسباب میں سے بیشتر کا تعلق عالمی کساد بازاری سے ہے اور اُن کا کہنا تھا کہ عام آدمی کو روزمرہ اشیاء ضرورت کی سستے داموں فراہمی کے لیے سرکاری طور پر قائم یوٹیلٹی سٹورز کا دائرہ کار وسیع کیا جارہا ہے۔

قوم سے اپنے ماہانہ ریڈیو خطاب میں وزیراعظم نے بتایا کہ توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے ایران سے ایک ہزار میگاواٹ بجلی درآمد کرنے کے معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں جب کہ تاجکستان کے ساتھ بھی اس ضمن میں پیش رفت ہو رہی ہے۔

وزیراعظم نے بتایا کہ نئے نصب ہونے والے اینگرو، کورنگی اور نشاط پاور پلانٹ سے مجموعی طور پر 650 میگاواٹ سے زائد جب کہ رینٹل پاور اور آئی پی پی کے منصوبوں سے 1300 سو میگاواٹ سے زائد بجلی قومی گرڈ میں شامل ہو سکے گی۔

حکومت کے دعوے اپنی جگہ لیکن ناقدین کی رائے میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بجلی کا بحران ناقص طرز حکمرانی کا نتیجہ ہے۔ ماہر اقتصادیات اور سابق حکومت میں مشیرڈاکٹر اشفاق حسن خان کہتے ہیں کہ موجودہ حکومت کی طرف سے گندم کی امدادی قیمت میں اضافے سے عام آدمی کے لیے آٹے کا حصول نہایت دشوار بنا دیاہے جس کی وجہ سے ان کے مطابق نہ صرف روٹی کی قیمت بڑھی ہے بلکہ عام استعمال کی کئی دیگر ضروری اشیا ء بھی عوام کی دسترس سے باہرہوگئی ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس ایک مضبوط اور مئوثراقتصادی ٹیم کا فقدان ہے جو ملک کی معیشت کو مستحکم رکھ سکے۔

دوسری طر ف وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ حکومت کی کامیاب پالیسوں کا ہی نتیجہ ہے کہ اس وقت ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر 15 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں ۔ جس سے اُن کے مطابق مالی خسارہ کم ہوا ہے جب کہ برآمدات میں اضافہ اور افراط زر کی شرح 25 فیصد سے کم ہو کر 13 فیصد ہو گئی ہے۔


XS
SM
MD
LG