رسائی کے لنکس

پاکستان میں ‘بریک ڈاؤن’ کے بعد بجلی کی بحالی


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

حبکو پاور پلانٹ میں فنی خرابی پیدا ہوئی اور 1200 میگاواٹ کے اس پیدواری یونٹ میں خرابی کے بعد اضافی بوجھ کے بعد بعض دیگر پلانٹ بھی ٹرپ کر گئے۔

پاکستان میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب بجلی کی ترسیل کے نظام میں خرابی یا ‘بریک ڈاؤن’ کے بعد اقتصادی مرکز کراچی اور وفاقی دارالحکومت سمیت ملک کا بیشتر حصہ کچھ گھنٹوں کے لیے تاریکی میں ڈوب گیا۔

تاہم وزارت پانی و بجلی کے حکام نے پیر کی صبح بتایا ہے کہ ملک کے بیشتر حصوں میں بجلی بحال ہو چکی ہے اور بعض علاقوں میں نظام کو بحال کرنے کے لیے پیر کی شام تک واپڈا کے عہدیدار مصروف رہے۔

وزارت کے عہدیداروں کے مطابق اس بڑے پیمانے پر بریک ڈاؤن کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

حکام کے مطابق سب سے پہلے اتوار کو نصف شب کے وقت حبکو پاور پلانٹ میں فنی خرابی پیدا ہوئی اور 1200 میگاواٹ کے اس پیدواری یونٹ میں خرابی کے بعد اضافی بوجھ کی وجہ سے دیگر پیدواری یونٹ بھی ٹرپ کر گئے۔

ملک کے بیشتر حصوں میں ایک ہی وقت میں بجلی منقطع ہونے کی وجہ سے بعض علاقوں میں بسنے والوں میں تشویش پیدا ہو گئی کیوں کہ یہ ایک غیر معمولی بات تھی۔

وفاقی دارالحکومت میں ایک ہنگامی نیوز کانفرنس میں پانی و بجلی کے سیکرٹری رائے سنکدر نے بتایا تھا کہ یہ فنی خرابی قومی پاور کنٹرول سینٹر کے نظام میں نہیں ہوئی بلکہ حبکو پاور پلانٹ بند ہونے کے بعد جب بوجھ تربیلا اور منگلا ڈیم سمیت دیگر پیدواری یونٹس پر پڑا تو وہ بھی ٹرپ کر گئے۔

پاکستان کے بیشتر حصوں میں بیک وقت بجلی کے بریک ڈاؤن کا یہ تیسرا واقعہ تھا اور اس سے قبل 2005ء اور 2009ء میں بھی ملک کو اس قسم کے بحران کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ملک بھر میں بجلی کے بریک ڈاؤن کا جائزہ پیر کو وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ایک اعلٰی سطحی اجلاس میں بھی لیا۔ ایک سرکاری بیان کے مطابق اس بڑے پیمانے پر بریک ڈاؤن کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور وزیراعظم نے کمیٹی کو سات دنوں میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
XS
SM
MD
LG