رسائی کے لنکس

روزانہ 1500 میگاواٹ بجلی کی بچت ہورہی ہے:وزیراعظم


وزیراعظم یوسف رضا گیلانی (فائل فوٹو)
وزیراعظم یوسف رضا گیلانی (فائل فوٹو)

رواں سال اپریل میں چاروں صوبوں کی مشاورت کے بعد حکومت نے بجلی کی بچت کے لیے جامع پالیسی کا اعلان کیاتھا جس کے تحت ہفتے میں دو چھٹیوں کے علاوہ بازار اور مارکیٹ رات آٹھ بجے بند کرنے جیسے اقدامات شامل تھے ۔ اجلاس میں سرکاری محکموں میں دو چھٹیوں سمیت بجلی کی بچت کی پالیسی 31 اکتوبر تک جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے

منگل کو وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت ملک میں بجلی کی بچت کی سرکاری پالیسی کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا گیا ۔ جس سے خطاب میں وزیراعظم گیلانی نے بتایا کہ حکومت کی طرف سے متعارف کرائے جانے والے اقدام سے روزانہ 1500 میگاواٹ بجلی کی بچت ہورہی ہے جب کہ اس کے علاوہ ہفتے کے روز سرکاری محکموں میں تعطیل کے اعلان سے بھی اضافی 500 میگاواٹ بجلی کی بچت ہوتی ہے ۔ اُنھوں نے بتایا کہ بجلی کی اس بچت سے ملک کے صنعتی اور زرعی شعبے کے ساتھ ساتھ گھریلو صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے میں بہت مدد ملی ہے۔

رواں سال اپریل میں چاروں صوبوں کی مشاورت کے بعد حکومت نے بجلی کی بچت کے لیے جامع پالیسی کا اعلان کیاتھا جس کے تحت ہفتے میں دو چھٹیوں کے علاوہ بازار اور مارکیٹ رات آٹھ بجے بند کرنے جیسے اقدامات شامل تھے ۔ اجلاس میں سرکاری محکموں میں دو چھٹیوں سمیت بجلی کی بچت کی پالیسی 31 اکتوبر تک جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ موجود ہ حکومت اب تک 1700 میگاواٹ بجلی قومی گرڈ اسٹیشن میں شامل کر چکی ہے جب کہ بجلی کی پیدوار کے جن منصوبوں پر کام ہو رہا ہے اس سے رواں سال کے دوران مزید 2000 میگاواٹ بجلی کا حصول ممکن ہوسکے گا۔ منگل کو ہونے والے اس اجلاس میں صوبائی وزرائے اعلیٰ اور وفاقی وزیر پانی وبجلی کے علاوہ متعلقہ محکموں کے عہدیداروں نے شرکت کی۔

سرکاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ حکومت ملک میں بجلی کی کھپت اور پیداوار کے درمیان فرق کو ختم کرنے کے لیے بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ پاکستان کو درپیش توانائی کے شدید بحران پر قابوپانے کے لیے اکتوبر میں پاکستان کے دوست ممالک پر مشتمل فورم (فرینڈز آف ڈیموکریٹک پاکستان ) کے اجلاس میں ایک تکنیکی رپورٹ بھی پیش کی جائے گی تاکہ بجلی کی پیداوارکے منصوبوں کے لیے بین الاقوامی امداد کا حصول ممکن ہوسکے۔

اجلاس میں آئندہ 10 سالوں کے دوران تقریباً 20ہزار میگاواٹ بجلی کے حصول کے سرکاری لائحہ عمل پر بھی غور کیا گیااس میں خاص طور پردیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر شامل ہے جس سے 4500 میگاواٹ بجلی حاصل ہو سکے گی۔ وزیراعظم نے بجلی کے حصول کے متبادل ذرائع بالخصوص کوئلے سے بجلی کی پیدوار کے منصوبوں سے متعلق حکومت کی پالیسی سے اجلاس کے شرکاء کو آگاہ کیااو ر بتایا کہ حکومت کومطلع کیا گیا ہے کہ عالمی بنک کوئلے سے بجلی کے پیدواری منصوبوں کے لیے امداد فراہم کرنے پر آمادہ ہے۔

XS
SM
MD
LG