رسائی کے لنکس

دو روز میں سندھ میں 10 لاکھ مزید افراد بے گھر


اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ کے دو اضلاع قمبرشہداد کوٹ اور ٹھٹھہ میں سیلاب کے خطرے کے پیش نظر گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 10 لاکھ افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہوئے ہیں۔ جمعرات کو پیر کوٹ عالم کے علاقے میں قائم بند میں شگاف پڑنے کے بعد ٹھٹھہ میں ہنگامی حالت کا نفاذ کرکے لوگوں کو فوری طور پر علاقہ چھوڑنے کے لیے کہا گیا تھا۔

جمعہ کو دارالحکومت اسلام آباد میں عالمی تنظیم کے ادارہ برائے انسانی امور ”اوچا “کے ترجمان موریسیو جولیانو نے صحافیوں کو بتایا کہ لاکھوں افراد کے حالیہ انخلاء کے بعد متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں تیز کرنا ہوں گی۔

وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر جمیل سومرو نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ صوبے میں اب تک سیلا ب سے لگ بھگ 70لاکھ افراد متاثرہوئے ہیں اور صوبائی حکومت کے لیے بڑ ا چیلنج بے دخل ہونے والے لاکھوں افراد کو عارضی پناہ گاہیں فراہم کرنا ہے ۔

اُنھوں نے بتایا کہ چھوٹے شہروں میں اتنی بڑی تعداد میں سیلاب زدگان آگئے ہیں کہ اُن کی ضروریات پوری کرنے میں مشکلات پیش آر ہی ہے ۔ صوبائی مشیر کا کہنا ہے کہ بہت کم بڑے شہر ایسے بچے ہیں جہاں متاثرہ افراد کو ٹھہرایا جاسکے اس لیے اب صوبائی حکومت کی کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ سیلاب زدگان کو صوبے کے دو بڑے شہروں کراچی اور حیدر آباد میں منتقل کیا جائے ۔

اُنھوں نے بتایا کہ ان شہروں میں بڑی خیمہ بستیاں بنائی جاسکتی ہیں لیکن اس کے لیے بڑی تعداد میں خمیوں کی ضرورت ہے ۔

صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاندانوں کو سرکاری عمارتوں میں ٹھہرایا جارہا ہے لیکن ان عارضی پناہ گاہوں میں گنجائش سے زیادہ لوگوں کی موجودگی کے باعث وبائی امراض کے پھوٹنے کا اندیشہ ہے ۔ اُن کا کہنا ہے کہ سیلابی پانی کم ہونے کے بعد حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج وبائی امراض سے نمٹنا ہو گا۔

اس سوال پر کہ بعض اطلاعات کے مطابق شدت پسند گروپوں کی جانب سے سیلاب زدگان کی امداد میں مصروف غیر ملکی امدادی کارکنوں پر دہشت گردانہ حملوں کا خطرہ ہے، موریسیو جولیانو نے کہا کہ حالیہ دنوں میں پاکستان میں سرگرم غیر ملکی امدادی کارکنوں کو درپیش خطرات میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے۔

اُنھوں نے بتایا کہ ماضی میں دوسرے کئی ممالک کی طرح پاکستان میں بھی اقوام متحدہ سمیت دیگر امدادی بین الاقوامی ادار وں کے اہلکاروں پر حملے کیے جا چکے ہیں ، لیکن حالیہ ہنگامی صورتحال میں ابھی تک امدادی سرگرمیوں میں سکیورٹی کی صورت حال کسی طرح کی رکاوٹ نہیں بنی ہے۔

موریسیو جولیانو کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ جانوں کو بچایا جائے اور عالمی تنظیم کی کارروائیاں منصوبے کے مطابق چل رہی ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان کا تقریباً 20 فیصد علاقہ سیلاب کی زد میں آیا ہے اور سرکاری حکام کے مطابق یہاں بسنے والے لگ بھگ دو کروڑ افراد اس تباہ کن آفت سے متاثر ہوئے ہیں۔

XS
SM
MD
LG