رسائی کے لنکس

پاکستان افغانستان سے بامقصد بات چیت کا خواہاں


فائل فوٹو
فائل فوٹو

حالیہ مہینوں میں پاکستان اور اففانستان کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ رہے ہیں جس کی وجہ افغانستان میں ہونے والے تشدد کے واقعات ہیں۔

پاکستان کے اعلیٰ عہدیدار نے کہا ہے کہ اسلام آباد کابل کے ساتھ بامعنی اور تعمیری بات چیت کا خواہاں ہے۔

یہ بات پاکستانی وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اُمور خارجہ طارق فاطمی نے جمعرات کو اسلام آباد کے دورے پر آئے ہوئے افغانستان میں تعینات برطانوی سفیر ڈومینک جیرمی سے ایک ملاقات میں کہی۔

طارق فاطمی نے برطانوی سفیر کو بتایا کہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے کابل کے ساتھ ان معاملات پر بات چیت کا متمنی ہے جو دونوں ملکوں کے لیے اہم ہیں۔

دوسری طرف پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے جعمرات کو معمول کی ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے عزم پر قائم ہے۔

"پاکستان نے پہلے بھی (افغانستان میں) مصالحت کے لیے اپنا کردار ادا کیا ہے اور جب بھی پاکستان سے درخواست کی جائےگی پاکستان اپنا کردار ادا کرنے پر تیار ہے اور ہمارا موقف یہی رہا ہے کہ باربار جو الزام تراشی ہوتی ہے اس سے کسی کا کوئی فائدہ نہیں ہے تو بہتر یہی ہے کہ الزام تراشی کی بجائے باہمی تعاون کا راستہ اختیار کیا جائے۔"

نفیس ذکریا نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے کا قابل عمل حل بات چیت ہی سے ممکن ہے۔

"ہمارا موقف یہ ہے کہ فوجی کارروائی مسئلے کا حل نہیں ہے بلکہ بات چیت ہی سے اس کا حل ممکن ہے اس لیے تمام فریقوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ بات چیت کریں اور ہمارا یہ واضح موقف ہے مذاکرات کا یہ عمل افغانوں کی قیادت میں ہی ہونا چاہیے۔"

انہوں نے کہا کہ اس عمل کو آگے بڑھانے کے لیے پاکستان سہولت کار کا کردار ادا کرنے پر تیار ہے۔

حالیہ مہینوں میں پاکستان اور اففانستان کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ رہے ہیں جس کی وجہ افغانستان میں ہونے والے تشدد کے واقعات ہیں۔

کابل اسلام آباد پر الزام عائد کرتا ہے ان حملوں میں وہ دہشت گرد ملوث ہیں جو پاکستان کے قبائلی علاقوں میں سرگرم ہیں، لیکن پاکستان ان الزمات کو مسترد کرتا ہے۔

پاکستان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن کا قیام ناصرف پورے خطے کے لیے ضروری ہے بلکہ یہ پاکستان کے لیے بھی اہم ہے کیونکہ اگر افغانستان میں عدم استحکام ہو تو اس سے پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے۔

XS
SM
MD
LG