رسائی کے لنکس

”آئندہ تین سال عوام کے مسائل کے حل پر توجہ دیں گے“


”آئندہ تین سال عوام کے مسائل کے حل پر توجہ دیں گے“
”آئندہ تین سال عوام کے مسائل کے حل پر توجہ دیں گے“

اٹھارویں آئینی ترمیم کی قومی اسمبلی سے منظوری کے ایک روز بعد اسلام آباد میں اراکین پارلیمان اورمیڈیا کے نمائندوں کے اعزاز میں د ی گئی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ اس اقدام کے بعد ملک میں سیاسی استحکام آئے گا اور حکومت کو عام آدمی کے مسائل کوحل کرنے اور اقتصادی ترقی کی طرف توجہ دینے کا موقع ملے گا۔

18 فروری 2008 ء کے انتخابات کے بعد پیپلزپارٹی کی قیادت میں بننے والی مخلوط حکومت کو مسلسل اس تنقیدکا سامنا رہا ہے کہ عام لوگوں کو درپیش اقتصادی مسائل کے حل اور توانائی کے بحران کے خاتمے کی طرف توجہ دینے کی بجائے حکمران تمام وقت سیاسی و آئینی جھگڑوں کے حل پر وقت صرف کرتے رہے ۔

وائس آف امریکہ سے خصوصی گفتگو میں قانون و انصاف کی وزیرمملکت مہرین انور راجہ نے ا س تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اُن کی حکومت یہ ترجیح ہو گئی کہ توانائی کے بحراں پرقابو پا کر مضبوط اور مستحکم معیشت کی بحالی کے لیے کام کیا جائے تاکہ عام آدمی کو درپیش مسائل کم ہوسکیں۔

وزیراعظم گیلانی نے جمعہ کو تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ اٹھارویں ترمیم میں تمام صوبوں کے لیے پانچ سے 16 سال کی عمر تک کے بچوں کے لیے تعلیم کو لازمی قرار دیا گیا ہے جس سے صوبوں میں مقابلے کی فضا پیدا ہوگی اورتعلیم کے شعبے میں نمایاں کارکردگی اور اہداف حاصل کرکے صوبے مرکز سے مزید وسائل کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ملک میں انتہاپسندی اور دہشت گردی کے ایک بڑی وجہ جہالت ہے اور اب بچوں کے لیے تعلیم کو لازمی قرار دیے جانے کے بعد اس مسئلے کے حل میں بھی مدد ملے گی۔

پاکستان میں تقریباً تمام جماعتوں سے تعلق رکھنے والے قائدین نے قومی اسمبلی سے اٹھارویں ترمیم کی متفقہ منظوری کو اہم قرار دیا ہے اور اُن کا کہنا ہے کہ جلد سینٹ سے اس کی منظور ی کے بعد نہ صرف 1973 ء کا آئین اصل صورت میں بحال ہوگا بلکہ ماضی میں کی جانے والی انتقامی سیاست کے دروازے بھی بند ہوں گے۔

XS
SM
MD
LG