رسائی کے لنکس

پاکستان: میدانی علاقے شدید گرمی کی لیپٹ میں


پاکستان کے بیشتر میدانی علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں اور کئی علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث عام لوگوں کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔

شدید گرمی اور ماہ رمضان میں بجلی کی غیر اعلانیہ بندش پر اگرچہ ملک کے مختلف علاقوں میں لوگ سراپا احتجاج ہیں لیکن ملک کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ میں اس کے اثرات زیادہ نظر آئے جہاں ان احتجاجی مظاہروں میں تشدد کا عنصر بھی نظر آیا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان کے علاقے تربت میں پیر کو درجہ حرارت 53 سینیٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جب کہ سبی میں 51 اور لسبلیہ میں درجہ حرارت 49 سینیٹی گریڈ رہا۔

اس کے علاوہ صوبہ سندھ کے اضلاع دادو، حیدرآباد، بدین جب کہ پنجاب میں بہاولپور، بہاولنگر، ڈیر غازی خان بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔

ملک میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بجلی کی طلب اور رسد میں فرق چار ہزار میگاواٹ تک ہے، جس کے وجہ سے پہلے سے اعلان کردہ شیڈول کے علاوہ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ بھی جاری ہے۔

حزب مخالف کی جماعت پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والی سینیٹر سحر کامران نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ شدید گرمی اور پھر لوڈشیڈنگ نے عام شہریوں کی زندگیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

’’لوگ ایک ایسے اذیتی امتحان سے گزر رہے ہیں، گھنٹوں گھنٹوں بجلی چلی جاتی ہے اور کچھ پتہ نہیں ہوتا کہ وہ کب واپس آئے گی۔‘‘

سینیٹر سحر کامران کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے 2013 کے عام انتخابات میں ووٹ اس بنیاد پر مانگا تھا کہ اقتدار میں آنے بعد ملک سے بجلی کی قلت کا خاتمہ کیا جائے گا لیکن اُن کے بقول حکومت اس وعدے میں ناکام رہی ہے۔

’’چار سال مکمل کرنے اور پانچواں بجٹ پیش کرنے کے بعد حکومت کہاں کھڑی ہے، وہ تمام وعدے کھوکھلے ثابت ہوئے۔‘‘

پاکستان کو توانائی کے شدید بحران کا سامنا ہے اور اس پر قابو پانے کے لیے حالیہ برسوں میں بجلی کی پیداوار کے بہت سے منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے، اُن میں سے اگرچہ کئی منصوبے مکمل ہو چکے ہیں لیکن بیشتر منصوبے زیر تکمیل ہیں۔

حکومت کی طرف سے کہا جاتا رہا ہے کہ آئندہ سال تک قومی گرڈ میں مزید 8 سے 10 ہزار میگاواٹ بجلی شامل ہو سکے گی جس سے ملک میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ممکن ہو گا۔

دیگر ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے علاوہ حکومت کی طرف سے یہ کہا جاتا رہا ہے کہ 2050ء تک ملک میں مجموعی طور پر 40 ہزار میگاواٹ بجلی جوہری توانائی سے حاصل ہو سکے گی۔

XS
SM
MD
LG