رسائی کے لنکس

ہاکی ٹیم کی ناکامی پر سلیکٹرز اور ٹیم حکام برطرف، کھلاڑیوں نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا


ہاکی ٹیم کی ناکامی پر سلیکٹرز اور ٹیم حکام برطرف، کھلاڑیوں نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا
ہاکی ٹیم کی ناکامی پر سلیکٹرز اور ٹیم حکام برطرف، کھلاڑیوں نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا

نئی دہلی میں جاری ہارہویں عالمی کپ ہاکی ٹورنامنٹ میں تاریخی ناکامی پر پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر قاسم ضیا نے پوری سلیکشن کمیٹی اور ٹیم حکام کو برطرف کردیا ہے، جب کہ ٹیم کے تمام 18کھلاڑیوں نے باجماعت ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے۔

بارہویں عالمی کپ میں پاکستان کی ٹیم جمعرات کو کینڈا کی ہاکی ٹیم سے تین- دو سے ہار کر عالمی کپ میں بارہویں ، یعنی سب سے آخری نمبر پر آئی، جو عالمی کی تاریخ میں پاکستان ہاکی ٹیم کی بدترین کارکردگی ہے۔

اِس سے قبل، 1988ء میں پاکستان کی ہاکی ٹیم، انگلستان میں منعقدہ عالمی کپ میں گیارہویں نمبر پر آئی تھی۔ اُس وقت قاسم ضیا اور حسن سردار پاکستان ٹیم کے رکن تھے اور حالیہ عالمی کپ کے موقعے پر قاسم ضیا پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کے صدر، جب کہ حسن سردار چیف سلیکٹر تھے۔

اِس ناکامی پر فیڈریشن کے صدر نے جہاں چیف سلیکٹر حسن سردار، اراکین محمد شفیق، خالد بشیر، فرحت خان اور رانا مجاہد کے علاوہ ٹیم کے کوچ شاہد علی خان اور منیجر آصف باجوہ کو برطرف کیا وہاں پاکستان کے تمام 18کھلاڑیوں نے بھی بین الاقوامی ہاکی سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔

تاہم، ٹیم کے کپتان، ذیشان اشرف نے کہا ہے کہ اگر ریٹائرمنٹ کے باوجود پاکستان ہاکی ٹیم کو ہماری ضرورت ہوئی تو قومی جذبے کے تحت ہم پاکستان ہاکی ٹیم کے لیے دستیاب ہوں گے۔

پاکستان ہاکی ٹیم کی ناکامی کے بارے میں پاکستان ہاکی کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتان اصلاح الدین نے کہا ہے کہ کارکردی سے واضح ہے کہ پاکستان نے کسی اعتبار سے بھی عالمی کپ کے لیے تیاری نہیں کی تھی، برعکس اِس کے باتیں زیادہ تھیں، انٹرویو زیادہ تھے۔

‘سب سے زیادہ افسوس ناک اور تکلیف دہ بات یہ ہے کہ پاکستان کی ٹیم اپنی کمزور ترین ٹیموں سے ہاری ہے۔ جن میں جنوبی افریقہ شامل ہے جس نے 63سالہ تاریخ میں کبھی بھی پاکستان سے میچ نہیں جیتا تھا۔’

XS
SM
MD
LG