رسائی کے لنکس

پاکستان بھارت میچ: ایک طرف ٹیمز، دوسری طرف میمز کی ’جنگ‘


بھارتی ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کو مبارکبار دیتے ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی
بھارتی ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کو مبارکبار دیتے ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی

اب سے کچھ سال پہلے تک جب سوشل میڈیا اپنے بامِ عروج پر نہیں تھا، ٹیلی ویژن پر اشتہارات کے ذریعے بھارت اور پاکستان کے درمیان کرکٹ میچز سے پہلے ایک ماحول پیدا کیا جاتا تھا جس میں شائقین کے لہو کو گرمایا جاتا۔ 'موقع موقع' جیسے تھیم سانگ کے ساتھ اشتہارات بنتے اور اطراف سے شائقین اپنی ٹیم کو دوسرے پر بھاری دکھانے کے لیے خود کو 'باپ' یعنی بڑا ثابت کرنے پر تلے رہتے۔

پاکستان کی ٹیم چوںکہ ون ڈے یا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں کبھی بھی بھارت سے جیت نہیں سکی تھی۔ اس لیے پاکستان کے فینز اکثر جھلائے ہوئے نظر آتے تھے۔ پہلی بار ہوا ہے کہ گرین شرٹس نے بابر اعظم کی قیادت میں وہ کام کر دکھایا ہے جو ماضی کے کسی کپتان کی قیادت میں نہیں ہو سکا۔

وسیم اکرم جیسے لیجنڈری کھلاڑی ہوں، مصباح الحق جیسے دھیمے مزاج کے کپتان یا شاہد آفریدی جیسے جارحانہ مزاج کے آل راؤنڈر، ورلڈ کپ مقابلوں میں نتیجہ ہمیشہ ہاکستان کے خلاف ہی رہا۔

تقریباً 45 سال کے عرصے میں ہونے والے ورلڈ کپ مقابلوں میں پہلی بار پاکستان کی ٹیم اگر بھارت کے خلاف فاتح بن کر ابھری تو قیادت ایک نوجوان کپتان کے ہاتھ تھی جس کو ابھی کپتان بنے زیادہ عرصہ بھی نہیں گزرا ہے۔

وسیم اکرم اور وقار یونس جیسے کھلاڑیوں کے بقول، جو کام وہ نہ کر سکے وہ بابر اعظم نے کر دکھایا۔

یہ بات دلچسپ ہے کہ پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کے فین تو 'جنگ' جیسا ماحول بنا کر رکھتے ہیں لیکن دونوں ٹیمیں کھیل کے میدان میں بہت پروفیشنل انداز میں کھیلتی نظر آتی ہیں۔ 24 اکتوبر کو ہونے والے اہم مقابلے سے پہلے بھی بھارت کے کپتان وراٹ کوہلی نے نعرے لگائے اور نہ ہی بابر اعظم فتح کا دعویٰ کرتے دکھائی دیے۔

دوسری طرف دونوں ٹیموں کے فینز اپنی اپنی ٹیمز کے لیے میمز کی جنگ میں مصروف دکھائی دیے۔

میچ سے قبل بھارت سے کرکٹ فینز نے سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہوئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک ٹیلی ویژن ہے جس کو لوہے کے پنجرے نما باکس میں رکھا گیا ہے اور ٹائٹل دیا گیا ہے کہ پاکستان کے اندر بھارت کے خلاف میچ دیکھنے کی تیاریاں مکمل۔ مطلب یہ کہ پاکستانی شائقین کو معلوم ہے کہ پاکستان نے میچ ہار جانا ہے اور انہوں نے اپنا غصہ ٹی وی سیٹ پر نکالنا ہے لہٰذا نقصان سے بچنے کے لیے انہوں نے ٹی وی کو 'ہیلمٹ' پہنا دیا ہے۔

ایک اور میم میں تصویر کے ایک طرف بھارت کے کھلاڑیوں کی تصاویر کے ساتھ ان کا بڑا اسکور ہے اور تصویر کی دوسرے نصف میں معروف اداکار عالیہ بھٹ کو پاکستان کی علامت کے طور پر دکھایا گیا ہے جو روتے ہوئے کہہ رہی ہیں کہ انہیں بھارت سے نہیں زمبابوے کے ساتھ کھیلنا ہے۔

لیکن جیسے زندگی میں بہت کچھ پہلی بار ہوتا ہے ایسا ہی پاک بھارت میچ میں ہوا۔ گرین شرٹس نے یک طرفہ مقابلے کے بعد بھارت کو دس وکٹوں کے بڑے فرق سے ہرا دیا اور کسی لمحے بھی میچ پر بھارت کی گرفت مضبوط ہونے نہ دی۔

اگر کہا جائے کہ وکٹ لینا تو دور کی بات بھارت کی باؤلنگ پر پاکستانی بلے بازوں، کپتان بابر اعظم اور نائب کپتان محمد رضوان ایک بار بھی ’بیٹ‘ تک نہ ہوئے بلکہ ایک بھی بڑی اپیل ان کے خلاف نہیں ہو سکی تو غلط نہ ہو گا۔

پاکستان کے کرکٹ فینز نے اس موقع کا خوب فائدہ اٹھایا اور لمحوں میں میمز کی بھرمار ہو گئی۔ کئی میمز کے اندر شاندار حس لطافت ہے تو کئی میمز نامناسب بھی تھیں۔

جن میمز کو بہت پذیرائی ملی ان میں سے ایک بھارت کی مشہور فلم شعلے کے ڈائیلاگ پر مبنی ہے جس میں گبر سنگھ ( امجد خان) اپنے کارندوں کو مار پڑنے پر پوچھتا جاتا ہے کہ دوسری طرف کتنے آدمی تھے اور جواب آتا ہے سرکار دو!

اسٹیڈیم میں موجود پاکستانی فینز کی وڈیو بھی وائرل ہے جس میں ایک گبر سنکھ کے انداز میں پوچھ رہا ہے۔ کتنے آدمی تھے جواب آتا ہے، دو۔

پاکستان کے معروف اداکار سہیل احمد، جو پروگرام حسب حال کے عزیزی کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں کے نام سے موسوم ایک اکاؤنٹ نے اپنی ٹوئٹ میں یہی ویڈیو پوسٹ کی ہے۔

ایک اور میم جو وائرل ہوئی، وہ پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان کے 'گھبرانا نہیں' کی پیروڈی ہے۔ اس ٹوئٹ میں کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان موجودہ وزیرِ اعظم سے کہہ رہے ہیں میرے پاکستانی کھلاڑیو، سب سے پہلے تو آپ کو گھبرانا نہیں۔

ایک میم میں پاکستان کے اندر موجود مہنگائی کی لہر کے پس منظر میں وزیرِ اعظم پر طنز کیا گیا ہے۔ تصویر میں وہ وزیر اطلاعات فواد چوہدری سے کہہ رہے ہیں کہ ایسے میں جب قوم بھارت سے فتح کا جشن منا رہی ہے، پیٹرول مزید مہنگا نہ کر دیا جائے۔

مانچسٹر میں ورلڈ کپ 2019 میں پاکستان بھارت میچ کے دوران ایک تماشائی کی تصویر وائرل ہوئی تھی جس میں وہ دونوں ہاتھ کمر پر رکھے حیران پریشان کھڑا تھا۔ بھارت کے خلاف میچ میں فتح کے بعد اسی تماشائی کی تصویر کو بظاہر فوٹو شاپ کر کے دکھایا گیا ہے کہ وہ مسکرا رہا ہے جس پر ٹوئٹ کیے گئے ہیں کہ آخر اس کے چہرے پر بھی مسکراہٹ آئی۔

پاکستان اور بھارت اطراف سے ایک دوسرے کے لیے میمز کے گرم جوش، کھٹے میٹھے، تیز نوکیلے جملوں کی بارش میں کچھ لوگوں نے کرکٹ کو کرکٹ کے طور پر بھی دیکھا ہے اور ایسی تصویریں ٹوئٹ کی ہیں جن میں پاکستان اور بھارت کے کھلاڑی میچز کے دوران، پہلے یا بعد میں ایک دوسرے کے ساتھ دوستوں کی طرح شیر و شکر ہیں اور خوش گپیوں میں مصروف ہیں۔
پیغام یہ دیا گیا ہے کہ دونوں طرف کے فینز ٹیمز کی میمز کی جنگ میں رہتے ہیں اور وہ اسپورٹس مین کی طرح کھیل کو کھیل سمجھ کر کھیلتے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ دوستوں کی طرح رہتے ہیں۔

  • 16x9 Image

    اسد حسن

    اسد حسن دو دہائیوں سے ریڈیو براڈ کاسٹنگ اور صحافتی شعبے سے منسلک ہیں۔ وہ وی او اے اردو کے لئے واشنگٹن ڈی سی میں ڈیجیٹل کانٹینٹ ایڈیٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG