رسائی کے لنکس

کشمیر: لائن آف کنٹرول کے آر پار ٹرک سروس بدستور معطل


چکوٹھی پل
چکوٹھی پل

پاکستانی کشمیر کے تاجروں نے اپنے ایک ٹرک ڈرائیور کو رہا نہ کیے جانے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مظفر آباد سے سری نگر کے درمیان ٹرک سروس کا بائیکاٹ کر دیا۔

منقسم کشمر کے درمیان ایک ماہ قبل معطل ہونے والی ہفتہ وار تجارت تاحال بحال نہیں ہوسکی ہے جب کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں تاجر برادری ہیروئن اسمگل کرنے کے الزام میں بھارتی حکام کی حراست میں موجود اپنے ایک ٹرک ڈرائیور کو رہا نہ کیے جانے پر نالاں ہیں۔

پاکستانی کشمیر سے تعلق رکھنے والے ایک ٹرک ڈرائیور کو گزشتہ ماہ بھارتی کشمیر میں حکام نے تحویل میں لیتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ اس کے قبضے سے منشیات برآمد ہوئی ہیں۔

اس واقعے کے بعد کنٹرول لائن کے آر پار تجارتی معطل ہوگئی تھی جسے بحال کر نے کا فیصلہ دونوں اطراف کے حکام کے درمیان گزشتہ ہفتے کنٹرول لائن پر ہونے والی ایک ملاقات میں کیا گیا اور دونوں اطراف سے ایک دوسرے کے روکے گئے ٹرکوں کو واپس جانے کی اجازت دے دی گئی۔

لیکن پاکستانی کشمیر کے تاجروں نے اپنے ایک ٹرک ڈرائیور کو رہا نہ کیے جانے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مظفر آباد سے سری نگر کے درمیان ٹرک سروس کا بائیکاٹ کر دیا۔

پاکستانی کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں بھارتی کشمیر میں گرفتار ڈرائیور کی رہائی کے لیے مظاہرے بھی کیے گئے۔ تاہم بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ زیر حراست ڈرائیور کو مقامی قوانین کا سامنا کرنا پڑے گا اور اسے صفائی کا پورا بھی دیا جائے گا۔

چکوٹھی ایل او سی ٹریڈ یونین کے چیئرمین خوشحال قذافی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ وہ لوگ دو طرفہ تجارت کے لیے وضع کردہ قواعد کی پاسداری کر رہے ہیں اور ان کا مطالبہ ہے کہ بھارتی کشمیر کے حکام بھی اس کی پابندی کریں۔

’’طریقہ کار یہ ہے کہ کوئی بھی اشیا اگر معاہدے سے ہٹ کر ہوں وہاں جائے تو بھارت وہ واپس کرنے کا پابند ہے تاکہ اس تاجر اور اس کے سامان کے خلاف اپنے قانون کے مطابق کارروائی کریں۔ اگر ان کے ڈرائیور سے کوئی چیز نکلتی ہے تو اس کو ہم واپس کریں ان کی انتظامیہ کے حوالےکریں گے۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ دو طرفہ تجارتی سرگرمی معطل ہونے سے دونوں اطراف کے تاجروں اور ٹرانسپورٹروں کو کروڑوں روپے کا نقصان بھی برداشت کرنا پڑ رہا ہے اور اگر ڈرائیور کی رہائی کے لیے اقدامات نہ کیے گئے تو وہ اسلام آباد میں بھی احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔

گزشتہ ماہ پیش آنے والے اس واقعے کے بعد کشمیر کے آرپار بس سروس بھی معطل کر دی گئی تھی جس کی وجہ سے درجنوں مسافر لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب پھنس کر رہ گئے جس کی وجہ سے فروری کے اوائل میں یہ بس سروس بحال کر دی گئی۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان متنازع علاقے کشمیر کے دونوں حصوں کے درمیان تجارتی کا آغاز 2008ء میں ہوا تھا۔
XS
SM
MD
LG