رسائی کے لنکس

پی ٹی آئی اور نون لیگ کی چار چار نشستوں پر سبقت


پاکستان کے ضمنی انتخابات میں ووٹوں کی گنتی
پاکستان کے ضمنی انتخابات میں ووٹوں کی گنتی

پاکستان میں ضمنی انتخابات کے بعد غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔

حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف اپنی تین نشستیں کھو بیٹھی ہے اور ان میں سے دو نشستیں پاکستان مسلم لیگ(ن) جبکہ ایک متحدہ مجلس عمل لے اڑی ہے۔ فیصل آباد، لاہور،اٹک اور بنوں میں پی ٹی آئی کو شکست کا سامناکرنا پڑا جبکہ صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں میں بھی پی ٹی آئی کو نقصان کا سامنا ہے۔

ملک کے 35 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بلاتعطل جاری رہا۔ قومی اسمبلی کے 11 اور صوبائی اسمبلی کے 24 حلقوں میں 641 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا جس کے لیے 95 لاکھ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے۔

92 لاکھ 83 ہزار 74 ووٹرز کو حق رائے دہی کی سہولت دینے کے لیے ساڑھے 7 ہزار پولنگ اسٹیشنز بنائے گئےتھے۔

رات گئے تک موصول ہونے والے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ(ن) نے چار، پی ٹی آئی نے چار، مسلم لیگ(ق) نے دو جبکہ متحدہ مجلس عمل نے ایک نشست جیتی ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی بنوں اور لاہور سے جیتی گئی نشستیں پاکستان تحریک انصاف ہار گئی جبکہ اٹک میں میجر طاہر صادق کی جیتی نشست بھی پی ٹی آئی بڑے مارجن سے ہار گئی ہے۔

این اے 53 اسلام آباد سے پی ٹی آئی کے امیدوار علی نواز اعوان 50 ہزار 943 ووٹ لے کر جیت گئے۔ مسلم لیگ ن کے راجہ وقار 32313 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے جبکہ تحریک لبیک کے امیدوار نے2905 ووٹ حاصل کئے ۔

این اے 56 اٹک سے (ن) لیگ کے امیدوار ملک سہیل خان ایک لاکھ 16 ہزار637 ووٹ لیکر آگے ہیں جبکہ ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے امیدوار ملک خرم خان 81 ہزار 207 ووٹوں کے ساتھ پیچھے ہیں۔

این اے 60 راولپنڈی سے تحریک انصاف کے امیدوار اور شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق کو برتری حاصل ہے لیکن ان کی برتری بہت کم ہے۔ آخری نتائج آنے تک شیخ راشد شفیق 38 ہزار 835 جبکہ مسلم لیگ(ن) کے سجاد خان 38 ہزار389 ووٹ لیکر مقابلہ کررہے ہیں جبکہ ابھی 50 پولنگ سٹیشنوں کے نتائج آنا باقی ہیں۔

این اے 63 ٹیکسلا سے پی ٹی آئی کے منصور حیات خان 67 ہزار 422 ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ (ن) لیگ کے امیدوار بیرسٹر عقیل 40 ہزار 278 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 65 چکوال سے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے امیدوار اور چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادے چوہدری سالک حسین جیت گئے جنہوں نے 98 ہزار 364 ووٹ حاصل کیے جب کہ تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار محمد یعقوب 34 ہزار 811 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 69 گجرات سے (ق) لیگ کے امیدوا مونس الٰہی کو برتری حاصل ہے جب کہ (ن) لیگ کے امیدوارعمران ظفر پیچھے ہیں۔

این اے 103 فیصل آباد سے مسلم لیگ(ن) کے امیدوار علی گوہر خان 76 ہزار 626 ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ پی ٹی آئی کے امیدوار محمد سعد اللہ 65 ہزار 583 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 131 لاہور سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سعد رفیق نے فتح حاصل کر لی۔ انہوں نے 60 ہزار 352 ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے امیدوار ہمایوں اختر خان نے 50 ہزار 155 ووٹ حاصل کیے۔

این اے 124 لاہور سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار و سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی 79 ہزار 709 ووٹ لیکر کامیاب ہو گئے، پی ٹی آئی کے غلام محی الدین دیوان 32 ہزار 972 ووٹ لیکر ہار گئے۔

این اے 243 کراچی سے پی ٹی آئی کے امیدوار اور فکس اٹ مہم کے بانی عالمگیر خان 35 ہزار 727 ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ ایم کیو ایم کے امیدوار عامر ولی چشتی 15 ہزار 113 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

صوبائی اسمبلیوں میں پنجاب اسمبلی کی 12 نشستوں پر الیکشن ہوئے جن میں سے پاکستان مسلم لیگ(ن) پانچ، پی ٹی آئی پانچ نشستوں پر آگے ہے جبکہ دو نشستیں آزاد امیدواروں کے حصہ میں آئی ہیں۔

پی پی 118 ٹوبہ ٹیک سنگھ سے آزاد امیدوار بلال اصغر 55 ہزار 316 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جب کہ پی ٹی آئی کے امیدوار اسد زمان 47 ہزار 834 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے۔

پی پی 164 لاہور سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سہیل شوکت بٹ 23 ہزار 727 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، پی ٹی آئی کے امیدوار یوسف علی 15 ہزار 102 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی پی 165 لاہور سے (ن ) لیگ کے امیدوار سیف الملوک 28 ہزار 589 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے، پی ٹی آئی کے منشا سندھو 23 ہزار 149 ووٹ لے کر ہار گئے۔

پی پی 201 ساہیوال سے پی ٹی آئی کے امیدوار صمصام علی شاہ بخاری 58 ہزار 280 ووٹ کے ساتھ فتح یاب ہوگئے اور (ن) لیگ کے امیدوار محمد طفیل 51 ہزار 662 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

پی پی 222 ملتان سے آزاد امیدوار قاسم عباس خان 38 ہزار 539 ووٹ لے کر جیت گئے، ان کے مدمقابل تحریک انصاف کے امیدوار سہیل احمد نون نے 31 ہزار 990 ووٹ حاصل کیے۔

پی پی 261 رحیم یار خان سے پی ٹی آئی کے امیدوار فواز احمد 25 ہزار 414 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جب کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار مخدوم حسن رضا 13 ہزار ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی پی 292 ڈی جی خان سے (ن) لیگ کے امیدوار سردار اویس احمد خان لغاری 32 ہزار 845 ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ تحریک انصاف کے امیدوار مسعود خان لغاری 21 ہزار 938 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

پی پی 272 کے انتخابی دنگل میں ماں نے بیٹے کو شکست دے دی۔ اس حلقے سے تحریک انصاف کی خاتون زہرہ بتول 24 ہزار 19 ووٹ لے کے کامیاب قرار پائیں جب کہ ان کے مدمقابل بیٹا ہارون احمد سلطان آزاد امیدوار کی حیثیت سے سامنے آیا جس نے 17 ہزار 72 ووٹ حاصل کیے۔

سندھ اسمبلی میں دونوں نشستیں پاکستان پیپلز پارٹی نے جیت لی ہیں۔ ان میں پی ایس 30 خیرپور سے پیپلز پارٹی کے امیدوار احمد رضا شاہ 36 ہزار 890 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جب کہ ان کے مدمقابل گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کے امیدوار محرم شاہ 21 ہزار 470 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے۔ دوسری نشست کراچی کا پی ایس 87 ملیر کراچی تھا جہاں سے پیپلز پارٹی کے امیدوار ساجد جوکھیو 32 ہزار 566 ووٹ لے کر جیت گئے ان کے مدمقابل امیدوار قادر بخش گبول نے 12 ہزار 341 ووٹ حاصل کیے۔

بلوچستان اسمبلی میں پی بی 40 خضدار سے بی این پی کے امیدوار محمد اکبر 23 ہزار 742 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ اُن کے مدمقابل آزاد امیدوار میر شفیق الرحمان 14 ہزار 512 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

خیبر پختونخوا اسمبلی کی 9 نشستوں پر انتخاب ہوا جس میں عوامی نیشنل پارٹی نے پاکستان تحریک انصاف کو نقصان پہنچایا ہے۔ انتخابی مہم کے دوران ہلاک ہونے والے ہارون بلور کی بیوہ ثمر بلور یہ نشست جیتنے میں کامیاب رہی ہیں۔

پی کے 3 سوات سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سردار احمد خان 16 ہزار 604 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، پی ٹی آئی کے امیدوار ساجد علی 15 ہزار 807 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 44 صوابی سے پی ٹی آئی کے عاقب اللہ نے 18 ہزار 676 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جب کہ اے این پی کے غلام حسن 17067 ووٹ حاصل کر سکے۔

پی کے 53 مردان سے اے این پی کے امیدوار احمد خان بہادر 19 ہزار 65 ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ پی ٹی آئی کے امیدوار عبدالسلام آفریدی 19 ہزار 44 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ دونوں امیدواروں کے نتیجے کے درمیان محض 21 ووٹ کا فرق ہے۔

پی کے 61 نوشہرہ سے پی ٹی آئی کے امیدوار محمد ابراہیم 14 ہزار 600 ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ اے این پی کے امیدوار نور عالم خان 8 ہزار 300 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 64 نوشہرہ سے پی ٹی آئی کے امیدوار لیاقت خان 22 ہزار 775 ووٹ لے کر فتح یاب ہو گئے، اے این پی کے امیدوار محمد شاہد صرف 9ہزار 560 ووٹ لے سکے۔

پی کے 78 پشاور سے اے این پی کی امیدوار ثمر ہارون بلور 20 ہزار 916 ووٹ لے کر جیت گئیں جب کہ پی ٹی آئی کے محمد عرفان 16 ہزار 819 ووٹ لے سکے۔

پی کے 97 ڈی آئی خان سے پی ٹی آئی کے امیدوار فیصل امین 18 ہزار 170 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے جب کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار فرحان افضل 7609 ووٹ لے سکے۔

پی کے 99 ڈی آئی خان سے پی ٹی آئی کے امیدوار آغاز اکرام گنڈا پور 31 ہزار 853 ووٹ حاصل کرکے جیت گئے۔ ان کے مدمقابل آزاد امیدوار فتح ا للہ خان 22 ہزار 700 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ پیپلز پارٹی کے امیدوار فرحان افضل دھپ صرف 7609 ووٹ حاصل کر سکے۔

انتخابات کے نتائج کے دوران اعتراضات بھی سامنے آرہے ہیں۔ لاہور میں سعد رفیق کو مکمل انتخابی نتائج سے قبل اپنی جیت کا اعلان کرنے پر الیکشن کمیشن نے نوٹس جاری کیا ہے جبکہ راول پنڈی میں انتہائی سخت مقابلے اور محض چند سو ووٹوں کے فرق سے شکست کے باعث مسلم لیگ(ن) کے سینکڑوں کارکن آراو کے دفتر کے گرد جمع ہیں۔

XS
SM
MD
LG