رسائی کے لنکس

داعش کے خلاف عالمی برادری کو مربوط کوشش کرنا ہو گی: عاصم باجوہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ داعش مشرق وسطیٰ میں کارروائیاں کر رہا ہے اور دیگر خطوں کو بھی اس خطرے کا سامنا ہوسکتا ہے۔ لیکن ان کے بقول یہ شدت پسند گروپ عالمی طاقتوں کو شکست نہیں دے سکتا۔

پاکستان کی فوج نے کہا ہے کہ شدت پسند گروپ داعش کے خطرے سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری کو مربوط کوشش کرنا ہو گی۔

یہ بات فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہی جہاں وہ پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کے ہمراہ دورہ امریکہ کے لیے موجود تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ داعش مشرق وسطیٰ میں کارروائیاں کر رہا ہے اور دیگر خطوں کو بھی اس خطرے کا سامنا ہو سکتا ہے۔ لیکن ان کے بقول یہ شدت پسند گروپ عالمی طاقتوں کو شکست نہیں دے سکتا۔

ان کا کہنا تھا پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے شروع کیے گئے آپریشن ضرب عضب کے دوران ایک وسیع علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کر دیا ہے اور یہ آپریشن آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گا۔

عاصم باجوہ نے کہا کہ داعش افغانستان میں اپنے قدم جما رہا ہے لیکن پاکستان میں اس کے لیے کوئی جگہ نہیں اور نہ ہی اس کی موجودگی کو برداشت کیا جائے گا۔

ایک روز قبل ہی دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے بھی پاکستان کے اس موقف کا اعادہ کیا تھا کہ اس کی سر زمین پر داعش کا نہ تو کوئی وجود ہے اور نہ ہی اسے کسی صورت برداشت کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان داعش کے خطرے سے آگاہ اور اس سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

داعش نے گزشتہ سال عراق اور شام کے ایک وسیع علاقے پر قبضہ کر کے وہاں نام نہاد خلافت کا اعلان کیا اور اپنا دائرہ اثر مزید علاقوں خصوصاً خراسان تک بڑھانے کا کہا تھا۔

تاریخی اعتبار سے خراسان میں افغانستان، پاکستان اور اس کے قریبی علاقے بھی شامل ہیں۔

حالیہ مہینوں میں گو کہ پاکستان میں بعض شدت پسندوں نے داعش سے وفاداری کا اعلان بھی کیا اور مختلف علاقوں میں داعش کے حق میں تحریر مواد بھی منظر عام پر آیا لیکن حکام اور مبصرین کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں سے راہ فرار اختیار کرنے والے عسکریت پسند محض توجہ حاصل کرنے کے لیے ایسے اعلانات کر رہے ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ کا کہنا پاکستان اور امریکہ کے تعلقات درست سمت میں جا رہے ہیں اور کوئی تیسرا ملک اس پر اثرانداز نہیں ہوسکتا۔

پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف گزشتہ اتوار امریکہ کے پانچ روزہ دورے پر واشنگٹن پہنچے تھے جہاں انھوں نے نائب صدر جو بائیڈن، امریکی وزیر خارجہ جان کیری، وزیر دفاع ایش کارٹر کے علاوہ اعلیٰ عسکری قیادت سے بھی ملاقاتیں کیں۔

XS
SM
MD
LG