رسائی کے لنکس

ڈاکٹر قدیر کی نقل و حرکت پر پابندی ختم کرنے کا عدالتی فیصلہ


ڈاکٹر عبدالقدیر خان اپنی رہائش گاہ کے باہر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو دیکھ کر ہاتھ ہلا رہے ہیں
ڈاکٹر عبدالقدیر خان اپنی رہائش گاہ کے باہر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو دیکھ کر ہاتھ ہلا رہے ہیں

ڈاکٹر خان نے لاہور ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کر رکھی تھی کہ حفاظتی پروٹوکول کے نام پر اُن کی آزادانہ نقل و حرکت پر پابندیاں ختم کی جائیں۔

لاہور ہائی کورٹ نے جمعے کے روزپاکستان کے جوہری پروگرام کے خالق ڈاکٹرعبدالقدیر خان کو آزاد شہر ی قرار دیتے ہوئے اُ ن کی نقل و حرکت پر پابندی ختم کردی ہے۔ ڈاکٹر خان نے لاہور ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کر رکھی تھی کہ حفاظتی پروٹوکول کے نام پر اُن کی آزادانہ نقل و حرکت پر پابندیاں ختم کی جائیں۔

ڈاکٹر خان کے بارے میں عدالت عالیہ نے یہ فیصلہ ایسے وقت سنایا ہے جب پاکستان میں جوہری دھماکے کرنے کی 12 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے۔ جمعہ کو اسلام آباد میں اپنی رہائش گا ہ کے باہر صحافیوں سے بات چیت میں ڈاکٹر خان نے عدالتی فیصلے پراطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگراس پر عمل درآمد نہ ہوا تو وہ دوبارہ عدالت سے رجوع کریں گے۔

اُنھوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان کے جوہری ہتھیار محفوظ ہیں اور ان کا دہشت گردوں کے ہاتھو ں میں جانے کا کوئی امکان نہیں۔


واضح رہے کہ ڈاکٹر خان نے 2004ء میں سرکاری ٹی وی پر اعتراف کیا تھا کہ اُنھوں نے ایران ،شمالی کوریا اور لیبیا کو حسا س ایٹمی سازوسامان اور راز کی فراہمی ذاتی حیثیت میں کی تھی۔ اُن کے اس اعتراف کے بعد اُس کے وقت کے فوجی حکمران جنرل پرویز مشرف کے حکم پر اُن کو سرکاری عہدے سے برطرف کر کے گھر میں نظربند کر دیا گیا تھا۔ تاہم اپنی نظر بندی کے خاتمے کے بعد اُنھوں نے میڈیا سے بات چیت میں کہا تھا کہ اُنھوں نے سرکاری ٹی وی پر اپنا اعترافی بیان اُس وقت کے حکمران کے دباؤ میں دیا تھا۔


ڈاکٹر خان کے بیان اورجوہری ٹیکنالوجی کے غیر قانونی پھیلاؤ میں ان کے کردار کے بعد سے عالمی طاقتیں پاکستان کے جوہری پروگرام پر ایسے خدشات کا اظہار کر چکی ہیں کہ ملک میں سر گرم شدت پسند عناصر بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ان ہتھیاروں پر قبضہ کر سکتے ہیں۔

یوسف رضا گیلانی
یوسف رضا گیلانی

پاکستانی حکومت ان خدشات کو رد کرتی آئی ہے اور جمعے کو جوہری دھماکوں کی سالگرہ کے موقع پر وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے ایک بیان میں پھر واضح کیا ہے کہ پاکستان نے اپنے جوہری ہتھیاروں اور تنصیبات کی حفاظت کے لیے ایک جامع نظام وضع کر رکھا ہے۔

وزیر اعظم گیلانی کا کہنا تھا کہ پاکستان کا جوہری پروگرام دفاعی اور پر امن مقاصد کے لیے ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ جوہری میدان میں پاکستان کے 35 سالہ تجربے کو مد نظر رکھتے ہوئے پاکستان کو بھی بغیر کسی تعصب کے جوہری طاقت سے بجلی کی پیداوار کے لیے بین الاقوامی تعاون فراہم کرنا چاہیئے۔

XS
SM
MD
LG