رسائی کے لنکس

خیبر ایجنسی کی کچھ سڑکوں پر 4 برس بعد آمد و رفت بحال


فائل فوٹو
فائل فوٹو

افغان سرحد سے ملحقہ اس علاقے کی باڑہ تحصیل سے گزرنے والی یہ سڑکیں ستمبر 2009ء میں یہاں سرگرم شدت پسندوں کے خلاف کی جانے والی کارروائی کی وجہ سے بند کر دی گئی تھیں۔

پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی کی کچھ اہم سڑکوں پر تقریباً چار سال کے بعد ہفتہ کو آمد و رفت بحال ہو گئی۔

افغان سرحد سے ملحقہ اس علاقے کی باڑہ تحصیل سے گزرنے والی یہ سڑکیں ستمبر 2009ء میں یہاں سرگرم شدت پسندوں کے خلاف کی جانے والی کارروائی کی وجہ سے بند کر دی گئی تھیں۔

مقامی انتظامیہ کے حکام نے بتایا کہ جن سڑکوں کو دوبارہ کھولا گیا ہے اُن میں سب سے اہم باڑہ کو صوبہ خیبر پختون خواہ سے ملانے والی شاہراہ بھی شامل ہے۔ جب کہ باقی ماندہ سڑکوں پر دن کے مخصوص اوقات میں سفر کرنے کی اجازت ہو گی۔

اُن کے بقول سڑکیں کھولنے کا فیصلہ شدت پسندوں کے خلاف موثر کارروائیوں کے بعد علاقے میں امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

باڑہ تحصیل میں رہائش پزیر افراد نے ان سڑکوں پر چار برس سے نافذ کرفیو کے خاتمے اور آمد و رفت کی بحالی کے اقدام کو سراہتے ہوئے اسے انتہائی خوش آئند قرار دیا ہے۔

باڑہ کے رہائشی عنایت اللہ آفریدی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آمد و رفت کی بحالی سے لوگوں کی مشکلات میں کمی آئے گی۔

’’باڑہ کے عوام بہت خوش ہیں ... مستقبل میں یہ امن کی طرف ایک اہم قدم (ثابت) ہوگا۔‘‘

پڑوسی ملک افغانستان میں تعنیات بین الاقوامی افواج کے لیے سامان رسد کا ایک بہت بڑا حصہ خیبر ایجنسی کے راستے سے گزر کر وہاں پہنچتا ہے۔

اس قبائلی علاقے میں مختلف شدت پسند گروہوں کی آپس میں لڑائیوں کے باعث بھی یہاں صورتحال اکثر کشیدہ رہتی ہے۔
XS
SM
MD
LG