رسائی کے لنکس

سوات: امن کمیٹی کے سربراہ پر بم حملہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امن کمیٹی کے سربراہ میاں شیر علی عرف جاجا اپنے خاندان کے دیگر افراد کے ہمرا ایک پولیس افسر کے جنازے میں شرکت کے لیے جارہے تھے کہ منگلور کےعلاقے میں ان کی گاڑی کو دیسی ساختہ ریموٹ کنڑول بم سے نشانہ بنایا گیا ۔

پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ میں منگل کی صبح سوات میں مقامی امن کمیٹی کے ایک سربراہ کی گاڑی پر بم حملے میں دو افراد ہلاک اور خواتین سمیت پانچ زخمی ہو گئے۔

پولیس کے مطابق امن کمیٹی کے سربراہ میاں شیر علی عرف جاجا اپنے خاندان کے دیگر افراد کے ہمرا ایک پولیس افسر کے جنازے میں شرکت کے لیے جارہے تھے کہ منگلور کےعلاقے میں ان کی گاڑی کو دیسی ساختہ ریموٹ کنڑول بم سے نشانہ بنایا گیا ۔

ہلاک ہونے والوں میں امن کمیٹی کے سربراہ کا بیٹا بھی شامل ہے۔

زخمیوں کو سیدو شریف کے اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں بعض کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

وادی سوات سے ملحقہ ضلع شانگلہ میں پیر کی شب بھی دہشت گردی کا ایک واقعہ پیش آیا تھا جس میں پولیس کی ایک گاڑی کو بم حملے سے نشانہ بنایا گیا۔

اس بم حملے میں پولیس کے ڈی ایس پی سمیت پانچ اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔

یہ لوگ ایک پولیس اہلکار کے قتل کی تحقیقات کے لیے پورن کے علاقے سے واپس آرہے تھے۔

مالاکنڈ اور سوات کے علاقوں میں 2009ء میں فوج نے کارروائی کرکے یہاں سے عسکریت پسندوں کے خاتمے کا دعویٰ کیا تھا تاہم وادی سوات، دیر، بنیر اور شانگلہ کے اضلاع میں آئے روز تشدد کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔
XS
SM
MD
LG