رسائی کے لنکس

’اٹھارویں ترمیم سے صوبوں کے مزدوروں کو فائدہ ہوگا‘


’اٹھارویں ترمیم سے صوبوں کے مزدوروں کو فائدہ ہوگا‘
’اٹھارویں ترمیم سے صوبوں کے مزدوروں کو فائدہ ہوگا‘

صوبائی وزراء کا کہنا ہے کہ اٹھارھویں آئینی ترمیم سے ملک کے پانچ کروڑ سے زیادہ محنت کشوں کو فائدہ ہوگا کیونکہ وزرات محنت و افرادی قوت کی وفاق سے صوبوں کو منتقلی کے بعد ان کی فلاح و بہبود اور تحفظ کے لئے کئی اہم منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں۔

پاکستان میں اس وقت تقریبا پانچ کروڑ چالیس لاکھ محنت کشوں میں سے صرف چونتیس لاکھ رجسڑڈ ہیں جن کے حقوق محفوظ ہیں اور یہ صحت، تعلیم ، شادی اور موت کی صورت میں مالی امداد کے علاوہ پنشن کا استحقاق رکھتے ہیں۔ جبکہ بھٹوں ، کانون ،کارخانون اور گھروں سمیت دوسرے غیر رسمی شعبوں میں کام کرنے والے مزدوروں کی ایک بڑی تعداد ایسی بھی ہے جو غیر مراعات یافتہ ہونے کی وجہ سے محرومی کا شکار ہے۔

اسلام آباد میں جاری دوروزہ لیبر کانفرنس کے موقع پر وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے حکمران پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک رہنما اور جماعت کے لیبر ونگ کے سربراہ چودھری منظور نے کہا کہ بجٹ سے پہلے ایک صدارتی آرڈیننس کا اجراء متوقع ہے جس کا مقصد مزدوروں کی رجسٹریشن میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ محنت کشوں کو سوشل سیفٹی نیٹ میں لایا جا سکے۔

سندھ کے وزیر محنت و افرادی قوت امیر نواب نے کہا کہ اٹھارھویں آئینی ترمیم کے تناظر میں ان کا صوبہ مزدوروں کے لئے رہائشی سکیموں کے علاوہ ان کے بچوں کے لئے ’’میٹرک ٹیک‘‘ کا ایک پروگرام شروع کر رہا ہے جس کے تحت انھیں مختلف شعبوں میں فنی تعلیم دی جائے گی تاکہ اگر یہ بچے میٹرک کے بعد تعلیم جاری نا رکھ سکیں تو اپنے ہنر کی بنیاد پر روزی کما سکیں۔

بلوچستان کے وزیر محنت و افرادی قوت مولوی سرور نے بتایا کہ ان کے صوبے میں نوے فیصد مزدود ایسے ہیں جو مختلف کانوں میں کام کر رہے ہیں جبکہ ان کے حفاظت کے لئے صوبائی سطح پر قوانین ناکافی نہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی سیکرٹری محنت و افرادی قوت کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو مزدوروں کی مجموعی فلاح و بہبود کے پرواگرم تیار کرنے کے علاوہ خاص طور پر کان مالکان کو اس بات کا پابند بنائے گی کہ وہ کان کنوں کی زندگیوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

’’حال ہی میں بلوچستان میں ایک کان دھماکے میں ہلاکتوں کے واقعے کے بعد ہم نے آئندہ کسی بھی ہلاک ہونے کان کن کے خاندان کے لئے امداد کی رقم دو لاکھ سے بڑھا کر پانچ لاکھ کر دی ہے‘‘ ۔

مزدوروں کی نمائندہ تنظیم پاکستان ورکرز فیڈریشن کے ایک رہنما ظہور اعوان کا کہنا کہ قوانین اور منصوبے نئے ہوں یا پرانے ضرورت اس بات کی ہے کہ موثر نفاذ کو یقینی بنایا جائے ورنہ ان کے بقول پاکستان کا مزدور طبقہ بدستور استحصال کا شکار رہے گا۔

XS
SM
MD
LG