رسائی کے لنکس

پاکستان نے افغانستان کے لیے 50 کروڑ ڈالر کے منصوبے شروع کیے: احسن اقبال


احسن اقبال کی طرف سے دیے گئے اعدادوشمار سے اخذ کیا جا سکتا ہے کہ موجودہ حکومت نے اس رقم میں مزید 20 کروڑ ڈالر کا اضافہ کیا ہے مگر تجزیہ کار حسن عسکری رضوی کا کہنا تھا اس سے قبل کسی حکومتی عہدیدار کی طرف سے اس کا باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا۔

پاکستان کے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان نے افغانستان میں تعلیم، صحت اور انفرسٹرکچر کے شعبوں میں 50 کروڑ ڈالر کے منصوبے شروع کیے ہیں۔

تاہم مبصرین کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کی طرف سے شروع کیے گئے منصوبوں کی کوئی تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئی ہیں۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’’اے پی پی‘‘ کے مطابق اسلام آباد میں ماہرین تعلیم، قانون سازوں، طلبا اور سول سوسائٹی ارکان پر مشتمل ایک افغان وفد سے ملاقات میں احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کی مختلف یونیورسٹیوں میں تعلیم کے لیے 3,000 افغان طالب علموں کو وظائف دیے گئے ہیں جبکہ لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز میں سو افغان طالب علموں کو تعلیم کا موقع فراہم کیا جائے گا۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کو علاقے میں سلامتی و استحکام کے لیے مل کر کوششیں کرنی چاہیئیں۔

یاد رہے کہ 2002 میں پاکستان کی حکومت نے افغناستان کی تعمیر نو کے لیے 10 کروڑ ڈالر کی امداد کا اعلان کیا تھا جس کے تحت سڑکوں، انفراسٹرکچر، سکولوں اور اسپتالوں کی تعمیر کے منصوبے شروع کیے گئے تھے۔

سابق وزیراعظم شوکت عزیز نے 2005 میں افغانستان کے دورے کے موقع پر ترقیاتی منصوبوں کے لیے مزید دس کروڑ ڈالر کی امداد کا اعلان کیا تھا۔

بعد میں پاکستان کی حکومت نے مزید دو مرتبہ پانچ پانچ کروڑ ڈالر کی امداد کا وعدہ کیا تھا جس سے افغانستان کی ترقی کے لیے دی جانے والی کل رقم 30 کروڑ ڈالر ہو گئی۔

احسن اقبال کی طرف سے دیے گئے اعدادوشمار سے اخذ کیا جا سکتا ہے کہ موجودہ حکومت نے اس رقم میں مزید 20 کروڑ ڈالر کا اضافہ کیا ہے مگر تجزیہ کار حسن عسکری رضوی کا کہنا تھا اس سے قبل کسی حکومتی عہدیدار کی طرف سے اس کا باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا۔

’’انہوں نے ایک بیان دے دیا ہے۔ اس کی تفصیل یا اس کا باقاعدہ اعلان ہم نے نہیں سنا ہے اب تک حکومت پاکستان کی طرف سے۔ اگر آپ نے دوسرے ملک میں کوئی منصوبے کرنے ہیں تو آپ دوسرے ملک کی حکومت کو لکھ کر آگاہ کرتے ہیں، اخبار میں اس طرح بیان نہیں دیتے جس طرح جس طرح لاہور یا اسلام آباد میں کوئی پراجیکٹ شروع کرنا ہوتا ہے۔‘‘

اس سلسلے میں مزید معلومات کے لیے احسن اقبال سے فوری رابطہ نہیں ہو سکا۔

ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ پاکستان کی طرف سے فنڈز کی بروقت ترسیل نہ ہونے کے باعث افغانستان میں بیشتر ترقیاتی منصوبے تاخیر کا شکار ہیں۔

پاکستان کے مقابلے میں بھارت نے افغانستان میں خطیر سرمایہ کاری کر کے کئی ترقیاتی منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا ہے جن میں افغان پارلیمان کی نئی عمارت بھی شامل ہے جس کا افتتاح گزشتہ سال دسمبر میں وزیراعظم نریندر مودی نے کابل میں کیا۔ 2001 سے اب تک 10,000 افغان طالب علموں کو بھارتی تعلیمی اداروں میں تعلیم کے لیے وظائف دیے جا چکے ہیں۔

دریں اثنا اسلام آباد میں نئے افغان سفیر حضرت عمر زخیوال نے راولپنڈی میں پاکستان کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کی جس میں پاک افغان سرحد پر سلامتی سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

XS
SM
MD
LG