رسائی کے لنکس

بجلی کی بندش کے خلاف وزیر اعلیٰ خٹک کی قیادت میں مظاہرہ


وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ اس وقت ہونے والی لوڈشیڈنگ ماضی میں ہونے والی لوڈشیڈنگ سے کم ہے

شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک بجلی کی طویل بندش کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرے کی قیادت کرتے ہوئے پشاور میں واپڈا کے دفتر پہنچے تو صرف دو سال پہلے کا وہ منظر یاد آگیا جس میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف بجلی کی لوڈشیڈنگ پر مرکز میں اس وقت پیپلز پارٹی کی حکومت کے خلاف احتجاج کرتے نظر آتے تھے۔

اب مرکز میں مسلم لیگ ن کی حکومت ہے اور خیبر پختونخواہ میں پاکستان تحریک انصاف کی۔ ان دونوں جماعتوں میں انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے معاملات کو لے کر سخت کشیدگی پائی جاتی ہے اور ایک دوسرے پر دشنام ترازیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

پرویز خٹک نے مظاہرین سے خطاب میں بجلی کے بحران کا ذمہ دار مسلم لیگ ن کی حکومت کو قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ دھاندلی سے بننے والی حکومت کو عوام کا کوئی احساس نہیں۔

"یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ یہ ساری غلطی مسلم لیگ ن کی حکومت کی ہے ان کے اتحادی سب اس میں ملے ہوئے ہیں، ان کو ملک کے مستقبل کی فکر نہیں، اگر فکر ہوتی تو کوئلے سے اور ہوا سے کیوں بجلی پیدا کر رہے ہیں جب پانی سے سستی ترین بجلی بن سکتی ہے۔ اس صوبے میں ایک روپیہ بھی نہیں لگا رہے، ہم چار روپے میں بجلی پیدا کرتے اور یہ 14 سے 15 روپے میں پیدا کرنا چاہتے ہیں۔"

تحریک انصاف نے 14 اگست کو اسلام آباد میں ایک احتجاجی مارچ کا بھی اعلان کر رکھا ہے جس سے اس کے بقول دھاندلی کی حکومت کا خاتمہ ہو جائے گا۔

لیکن حکمران جماعت کے عہدیداران بشمول وزیراعظم نواز شریف عوام کو مظاہرے اور احتجاجی دھرنوں سے خوفزدہ نہ ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہتے آئے ہیں مسلم لیگ کی حکومت ورثے میں ملنے والے مسائل حل کرنے میں لگی ہوئی اور عوام کو آئندہ آنے والے برسوں میں ان کوششوں کے ثمرات ملنا شروع ہو جائیں گے۔

بدھ کو بھی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ اس وقت ہونے والی لوڈشیڈنگ ماضی میں ہونے والی لوڈشیڈنگ سے کم ہے اور ان کی حکومت نے بجلی کے پیداوار کے بڑے منصوبوں کو آغاز کردیا ہے تاکہ بجلی کے بحران سے نمٹا جاسکے۔

"اس پر پہلی دفعہ سنجیدگی کے ساتھ کام ہورہا ہے اور میں فی الحال آپ کو سبز باغ نہیں دکھانا چاہتا لیکن میں سمجھتا ہوں کہ جس منصوبے پر ہم عمل کر رہے ہیں تو ایک وقت آئے گا شاید ہمارے دور میں نہ آئے اس کے بعد آسکتا ہے لیکن آئے گا ضرور جب بجلی آج کے مقابلے میں زیادہ سستی ہو جائے گی اور آپ کو زیادہ سستی بجلی مہیا کی جائے گی ملک کے اندر۔"

مبصرین کا کہنا ہے کہ ملک میں توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے نئے پیداواری منصوبوں کے علاوہ موجودہ بجلی گھروں کی پیداوار میں اضافے سمیت بجلی کی ترسیل کے نظام میں اصلاحات ناگزیر ہیں جن میں بجلی چوری کو روکنا بھی ضروری ہے۔

امریکہ بھی پاکستان میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے معاونت کرتا آرہا ہے جس میں بجلی گھروں کی استعداد کار بڑھانے اور بجلی کےترسیل کے نظام کو موثر بنانے میں اعانت بھی شامل ہے۔

XS
SM
MD
LG