رسائی کے لنکس

’ رواں سال بھارت نے لائن آف کنٹرول کی 222 خلاف ورزیاں کیں‘


فائل فوٹو
فائل فوٹو

بھارت کی جانب سے فائر بندی کی مبینہ خلاف ورزی کے نتیجے میں اب تک 26 پاکستانی شہری ہلاک اور 107 زخمی ہو چکے ہیں۔

پاکستان نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت نے رواں سال متنازع علاقے کشمیر میں عارضی حد بندی (لائن آف کنٹرول) اور ورکنگ باؤنڈری پر فائر بندی کی 222 مرتبہ خلاف ورزی کی ہے جو کہ درجنوں شہری ہلاک و زخمی ہوئے۔

بدھ کو وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق اسلام آباد میں ڈپٹی بھارتی ہائی کمشنر کو ایک بار پھر دفتر خارجہ طلب کر کے ان سے گزشتہ روز لائن آف کنٹرول پر کھوئی رتہ اور بٹل سیکٹر میں بھارتی فورسز کی "بلا اشتعال"ؔ فائرنگ پر پاکستان کا احتجاج ریکارڈ کروایا گیا۔

بیان کے مطابق فائر بندی کی اس خلاف ورزی میں ایک خاتون اور ایک دس سالہ بچی سمیت چار شہری موت کا شکار ہوئے اور سات دیگر زخمی ہوئے۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل برائے جنوبی ایشیا اور سارک نے بھارتی سفارتکار پر زور دیا کہ بھارت 2003ء کے فائربندی معاہدے کا احترام کرے، ان خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرے اور بھارتی فورسز کو ہدایت کی جائے کہ وہ شہری آبادی کو نشانہ بنانا بند کرے اور لائن آف کنٹرول پر امن کو برقرار رکھے۔

بیان کے مطابق رواں سال اب تک لائن آف کنٹرول پر 184 مرتبہ اور ورکنگ باؤنڈری پر 38 مرتبہ بھارت کی جانب سے فائر بندی کی مبینہ خلاف ورزی کی گئی جس کے نتیجے میں اب تک 26 شہری ہلاک اور 107 زخمی ہو چکے ہیں۔

بھارت کی طرف سے اس بیان پر تو کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا لیکن فائربندی معاہدے کی خلاف ورزی میں پہل کا الزام دونوں ہمسایہ ملک ایک دوسرے پر عائد کرتے رہے ہیں۔

بھارت بھی کہہ رہا ہے کہ پاکستان کی فورسز کی فائرنگ میں اُس کی جانب بھی ناصرف جانی نقصان ہوا بلکہ سرحد کے قریب علاقوں میں آباد لوگوں کو نقل مکانی بھی کرنی پڑی۔

حالیہ مہینوں میں فائرنگ کے تبادلے کے واقعات میں تسلسل دیکھا جا رہا ہے جب کہ ان دنوں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات حالیہ برسوں میں کشیدگی کی بلند ترین سطح پر ہیں۔

XS
SM
MD
LG