رسائی کے لنکس

ملالہ کے لیے ’لبرٹی ایوارڈ‘ کا اعلان


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

ملالہ کا کہنا ہے کہ یہ ایوارڈ وہ اُن تمام بچوں کی طرف سے وصول کریں گی جو تعلیم حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی جسے بچوں کے لیے تعلیم کے حصول کی جدوجہد پر طالبان جنگجوؤں نے گولیاں مار کر شدید زخمی کر دیا تھا، اب اس طالبہ کو فلاڈلفیا کے نینشل کانسٹیٹیویش سینڑ نے لبرٹی ایوارڈ دینے کا اعلان کیا ہے۔

ملالہ یوسف زئی اس وقت صرف پندرہ سال کی تھی جب 2012 میں سوات میں مینگورہ کے علاقے میں اسکول سے واپسی پر اُسے سر میں گولی مار کر شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔

ملالہ یوسف زئی نے کہا کہ" لبرٹی ایوارڈ سے نوازا جانا اعزاز کی بات ہے‘‘۔ ملالہ اب سترہ سال کی ہو گئی ہیں اور اُن کا کہنا تھا کہ یہ ایوارڈ وہ اُن تمام بچوں کی طرف سے وصول کریں گی جو تعلیم حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

یہ ایوارڈ ہر سال دیا جاتا ہے اور اسے حاصل کرنے والوں میں سابق ورلڈ ہیوی ویٹ باکسنگ چیمپیئن محمد علی، سابق امریکی صدر جمی کارٹر اور سابق امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن بھی شامل ہیں۔

ملالہ یوسف زئی کو یہ ایوارڈ 21 اکتوبر کو فلاڈلفیا میں ہونے والی ایک تقریب میں دیا جائےگا۔

2012ء میں ایک قاتلانہ حملے کے بعد بچ جانے والی ملالہ بچوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے سرگرم ہیں۔

XS
SM
MD
LG