رسائی کے لنکس

سٹے بازی کے تازہ الزامات پر پاکستان میں شدید ردعمل


سٹے بازی کے تازہ الزامات پر پاکستان میں شدید ردعمل
سٹے بازی کے تازہ الزامات پر پاکستان میں شدید ردعمل

سٹے بازی کے تازہ الزامات پر پاکستان میں شدید ردعمل
سٹے بازی کے تازہ الزامات پر پاکستان میں شدید ردعمل

وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستانی ٹیم کے بعض کھلاڑیوں پر سٹے بازی کے تازہ الزامات ایک انتہائی افسوس ناک امرہے جس سے ”ہمارے سر شرم سے جھک گئے ہیں“۔ انھوں نے کہا کہ وہ متعلقہ حکام کو اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کی ہدایت کریں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے سرپرست اعلیٰ صدر آصف علی زرداری نے بھی اتوار کو جاری ہونے والے ایک بیان میں قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کے خلاف ان الزامات پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے بورڈ کو ہدایت کی ہے کہ لندن میں اس سکینڈل کی ہونے والی تحقیقات سے انھیں باخبر رکھا جائے جب کہ پی سی بی کے چیئر مین اعجاز بٹ کو اس تفتیش کی ابتدائی رپورٹ صدر کو پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

برطانیہ کے ایک اخبار میں اس خبر کی اشاعت کے بعد کہ پاکستانی باوٴلر محمد آصف اور محمد عامر نے پیسوں کے عوض جان بوجھ کر نو بالز کرائیں، برطانوی پولیس نے اس سکینڈل کے ایک اہم کردارمظہر مجید نامی شخص کو گرفتار کیا ہے اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اس کی تصدیق کی ہے۔ قومی ٹیم کے کپتان سلمان بٹ اور وکٹ کیپر کامران اکمل کے نام بھی ان کھلاڑیوں میں شامل ہیں جن سے برطانوی پولیس نے پوچھ گچھ کی ہے۔

وفاقی وزیر برائے کھیل اعجاز حسین جاکھرانی نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ پاکستانی ٹیم کا جو بھی کھلاڑی سٹے بازی میں ملوث پایا گیا ”اس کے خلاف تاحیات پابندی لگائی جائے گی کیونکہ ایسے کھلاڑیوں کو پاکستان کا سفیر بننے کو کوئی حق نہیں“۔

برطانوی اخبار ”دی نیوز آف دی ورلڈ“ نے اتوار کو رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو لارڈدز کے میدان میں انگلینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے چوتھے اور آخری ٹیسٹ میچ میں مخصوص وقت پر نو بالیں کرانے کے لیے خفیہ طور پر پیسے دیے گئے تھے۔

پاکستانی ٹیم کے منیجر یاور سعید نے تصدیق کی ہے کہ پولیس کے تفتیش کاروں نے کھلاڑیوں کے علاوہ خود ان سے بھی ہوٹل آ کر پوچھ گچھ کی ہے تاہم انھوں نے مزید تفصیل بتانے سے گریز کیا۔

سکاٹ لینڈ یارڈ پولیس نے ہفتہ کے روز ایک بیان میں کہا تھا کہ دی نیوز آف دی ورلڈ کی طرف سے فراہم کی گئی معلومات کی روشنی میں ایک 35سالہ مظہر مجید کو گرفتار کیا گیا جس پر میچ کے دوران شرطیں لگانے کے ایک فراڈ میں ملوث ہونے کا شبہ ہے۔

دی نیوز آف دی ورلڈ کے مطابق اس کے عملے نے ایک خفیہ ویڈیو بنائی جس میں مظہر مجید پاکستانی کھلاڑیوں کی طرف سے نو بال کرانے کی یقین دہانی کے عوض اخبار کے رپورٹروں، جنہوں نے خود کو جواریوں کے ایک بین الاقوامی گروپ کے ارکان ظاہر کیا، سے ڈیڑھ لاکھ پاؤنڈ وصول کرتے دیکھائی دے رہا ہے۔ اخبار نے بعد میں یہ ویڈیو پولیس کو فراہم کر دی۔

بعض اطلاعات کے مطابق پولیس نے کھلاڑیوں کے کمروں سے ان کے موبائل، کمپیوٹر اور بڑی تعداد میں نقدی بھی قبضے میں لی ہے لیکن ٹیم منیجر یاور سعید نے ان لزامات کی تردید کی ہے۔

اس سال کے اوائل میں آسٹریلیا کے دورے کے دوران بھی پاکستانی ٹیم کے کھلاڑیوں کے خلاف ڈسپلن کی خلاف ورزی، سٹے بازی اور دوسرے ایسے الزامات سامنے آئے تھے جنھیں قومی ٹیم کی اس سیریز میں شکست کی بڑی وجوہات قرار دیا گیا تھا۔

سٹے بازی کے تازہ الزامات پر پاکستان میں شدید ردعمل
سٹے بازی کے تازہ الزامات پر پاکستان میں شدید ردعمل

پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان الزامات کی تحقیقات کے بعد سات کھلاڑیوں کو جرمانے اور کرکٹ کھیلنے پر پابندی لگانے کی سزا سنائی تھی۔ لیکن بعد میں اکثر کھلاڑیوں کی سزاؤ ں کو ختم کردیا گیا۔ ان میں محمد یوسف، کامران اکمل، عمر اکمل اور شعیب ملک شامل تھے جو انگلینڈ کے خلاف کھیلی جانے والی حالیہ سیریز میں بھی ٹیم کا حصہ ہیں۔

XS
SM
MD
LG