رسائی کے لنکس

بارشوں اور سیلابی ریلے کے باعث کم از کم 20 ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے کے ڈپٹی ڈائریکٹر عطااللہ مینگل نے اتوار کو وائس آف امریکہ کو بتایا کہ مختلف اضلاع میں امدادی سامان پہلے سے ہی پہنچا دیا گیا ہے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے امدادی کارکن بھی چوکس ہیں۔

پاکستان کے مختلف علاقوں میں گزشتہ دو روز سے مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے اور اس دوران مختلف واقعات میں کم ازکم 20 افراد موت کا شکار ہو چکے ہیں۔

جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے علاقے زردآلو تنگی میں بارشوں کے باعث ندی میں طغیانی آگئی اور یہاں تفریح کے لیے آنے والی متعدد گاڑیاں سیلابی ریلے کا شکار ہو گئیں۔

ریلے میں بہہ جانے والی دو چھوٹی گاڑیوں پر سوار کم از کم آٹھ افراد موت کا شکار ہو گئے جب کہ دیگر بڑی گاڑیوں پر سوار خواتین اور بچوں سمیت 50 سے زائد افراد کو بچا لیا گیا۔

محکمہ موسمیات نے ہرنائی سمیت مختلف علاقوں میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کرتے ہوئے سیلاب کا انتباہ بھی جاری کر رکھا ہے۔

آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے کے ڈپٹی ڈائریکٹر عطااللہ مینگل نے اتوار کو وائس آف امریکہ کو بتایا کہ مختلف اضلاع میں امدادی سامان پہلے سے ہی پہنچا دیا گیا ہے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے امدادی کارکن بھی چوکس ہیں۔

ادھر بلوچستان سے ملحقہ صوبہ سندھ کے مرکزی شہر کراچی سمیت مختلف علاقوں میں گزشتہ دو روز سے ہونے والی بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں کم ازکم 12 لوگ ہلاک ہو گئے ہیں۔

یہ اموات بجلی کا کرنٹ لگنے اور مکانوں کی دیواریں گرنے کے باعث ہوئیں۔

پاکستان کو گزشتہ چند برسوں سے غیر معمولی موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا ہے۔ 2010ء کے بعد سے تقریباً ہر سال مون سون کے موسم میں ملک کے مختلف حصے سیلابوں کی زد میں آتے رہے ہیں جن سے جانی نقصان کے علاوہ لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں اور املاک تباہی کا شکار ہوتی آ رہی ہیں۔

ماہرین یہ کہتے ہیں کہ حکومت کو موسمیاتی تبدیلی کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسی سازی کرنی چاہیئے جب کہ سیلابوں سے نقصانات سے بچنے کے لیے چھوٹے ڈیموں کی تعمیر پر بھی زور دیا جا رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG