رسائی کے لنکس

بلوچستان:نومولود بچوں کی اموات میں اضافے پر حکام کی تشویش


فائل فوٹو
فائل فوٹو

قدرتی وسائل سے مالا مال بلوچستان کے 31 سر کاری ہسپتالوں میں مریضوں کے لیے کل چارہزار تین سو بستر ہیں اورآباد ی کے موازنے کے لحاظ سے 2000 افراد کے لیے ہسپتال میں صر ف ایک بستر دستیاب ہے اور صوبے کے00 26 سے زائدافراد کے لیے صرف ایک ڈاکٹر ہے ۔

بلوچستان میں محکمہ صحت کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ صوبے میں نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات خطرناک حدتک بڑھ گئی ہے اور نومولود بچوں میں سے 10 فیصدنوزائیدگی کی عمر میں ہی موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

نوزائید ہ بچوں کی صحت سے متعلق صوبائی کوارڈینیٹر ڈاکٹر محمد یوسف بزنجونے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ اس تشویشناک صورت حال کا اندازہ اس بات سے لگایاجاسکتا ہے کہ ہرسال پیدا ہونے والے ایک ہزار بچوں میں سے ایک سو چار بچے کم عمری میں ہی انتقال کر جاتے ہیں۔اُنھوں نے بتایا کہ زچگی کے دوران ایک لاکھ خواتین میں سے چھ سو انتقال کر جاتی ہیں۔

ڈاکٹر محمد یوسف کے بقول نو عمر بچوں کی اموات کے حوالے سے ایسی خطر نا ک صورتحال دنیا کے کسی اور ملک میں نہیں ہے ۔ اُنھوں نے بتایا کہ حکومت پاکستان نے دنیا کے دیگر 89 ممالک کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے مطابق 2015ء تک اس شرح کو دو تہائی تک کم کر نے کی کو شش کی جائے گی۔

صوبائی حکام کے مطابق بچوں کی شرح اموات میں اضافے کی و جوہات صوبے میں کم شر ح خواند گی ، ماہر ڈاکٹر وں اور لیڈی ہیلتھ ورکز کی عدم دستیابی کے علاوہ دو ردراز دیہی علاقوں میں زچگی کی پیچیدگیوں کے بارے میں خواتین میں آگاہی کا نہ ہوناہے ۔

ڈاکٹر یوسف نے کہا کہ بلوچستان کے دیہی علاقوں میں اکثر خواتین زچگی کے لیے ہسپتالوں کی بجائے مقامی دائیوں کے پاس ہی جاتی ہیں جس کہ وجہ سے ماں اور بچے دونوں ہی کو کئی بیماریاں لاحق ہو جاتی ہیں ۔اُنھوں نے بتایا کہ ان مسائل پر قابو پانے کے لیے1200 دائیوں کو زچگی کے دوران پیش آنے والی پیچیدگیوں کے بارے میں صوبے کے مختلف اضلاع میں قائم 15 اسکولوں میں 18 ماہ کا تر بیتی کورس بھی کر و ایا جائے گا۔

صوبے کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ہر ضلعی ہسپتال اور بنیادی صحت کے مرکز میں ایک خاتون ڈاکٹر کے علاوہ لیڈی ہیلتھ ورکر کو بھی تعینات کیا جائے گا۔

قدرتی وسائل سے مالا مال بلوچستان کے 31 سر کاری ہسپتالوں میں مریضوں کے لیے کل چارہزار تین سو بستر ہیں اورآباد ی کے موازنے کے لحاظ سے 2000 افراد کے لیے ہسپتال میں صر ف ایک بستر دستیاب ہے اور صوبے کے00 26 سے زائدافراد کے لیے صرف ایک ڈاکٹر ہے ۔

XS
SM
MD
LG