رسائی کے لنکس

بنوں میں بے گھر افراد کے کیمپ میں جھڑپ، دو افراد ہلاک


سکیورٹی انتظامات کے تحت کیمپ سے باہر جانے والوں کو واپسی پر اپنی شناخت ظاہرکرنا ہوتی ہے اور اسی مقصد کے لیے ایک قطار لگی تھی کہ سخت گرمی میں تلخ کلامی احتجاج میں بدل گئی۔

پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر بنوں میں سکیورٹی فورسز اور بے گھر افراد کے درمیان جھڑپ کے دوران دو افراد ہلاک اور کم از کم نو زخمی ہو گئے ہیں۔

بنوں کے قریب بکاخیل کیمپ میں 2014ء میں آپریشن ضرب عضب شروع ہونے کے بعد شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے لگ بھگ 20,000 افراد مقیم ہیں۔

جھڑپ کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو کیمپ تک جانے کی اجازت نہیں اس لیے ہلاکتوں کی اصل وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔

تاہم بعض اطلاعات کے مطابق اتوار کو کیمپ کی حفاظت پر مامور محافظوں اور شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے بے گھر افراد کے درمیان اُس وقت تلخ کلامی ہوئی جب کیمپ میں داخلے سے قبل اُن کے کوائف (انٹری پاس) دیکھے جا رہے تھے۔

سکیورٹی انتظامات کے تحت کیمپ سے باہر جانے والوں کو واپسی پر اپنی شناخت ظاہرکرنا ہوتی ہے اور اسی مقصد کے لیے ایک قطار لگی تھی کہ سخت گرمی میں تلخ کلامی احتجاج میں بدل گئی۔

بعد ازاں کیمپ کے رہائشیوں نے مظاہرہ کیا جو جھڑپ کی شکل اختیار کر گیا۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے سکیورٹی فورسز نے پہلے آنسو گیس استعمال کی اور پھر ہوائی فائرنگ کی۔

کیمپ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کیمپ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ موجود تھے اور اگر ایسا نہ کیا جاتا تو مظاہروں کا سلسلہ پھیل سکتا تھا۔

ایک قبائلی جرگہ کیمپ میں مقیم بے گھر افراد کے تحفظات دور کرنے اور کشیدگی کم کرنے کے لیے مذاکرات کر رہا ہے جبکہ حکومت نے مرنے والوں کے ورثا اور زخمی ہونے والوں کے لیے امداد کا اعلان کیا ہے۔

تازہ اطلاعات کے مطابق کیمپ میں تناؤ کی صورت حال بدستور قائم ہے۔

شمالی وزیرستان آپریشن میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب کے آغاز کے بعد چھ لاکھ سے زائد افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے جن میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی تھی۔

اگرچہ نقل مکانی کرنے والوں کی ایک بڑی تعداد اپنے عزیز و اقارب کے ہاں یا کرائے کے مکانوں میں مقیم ہے لیکن جو لوگ اپنا خرچ اٹھانے کی استطاعت نہیں رکھتے وہ کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔

عموماً کیمپوں میں ایسی صورت حال پیش نہیں آتی تاہم ماضی میں راشن کی تقسیم کے موقع پر بعض ناخوشگوار واقعات سامنے آ چکے ہیں۔

واضح رہے کہ شمالی وزیرستان کے وہ علاقے جہاں سے شدت پسندوں کا صفایا کر دیا گیا ہے وہاں سے نقل مکانی کرنے والوں کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔

لیکن حکام کے مطابق بعض وجوہات کی بنا پر بے گھر افراد کی واپسی کا یہ عمل سست روی کا شکار ہے اور ماہ رمضان میں بھی اس میں تیزی کا کوئی امکان نہیں۔

XS
SM
MD
LG