رسائی کے لنکس

پاکستان نہیں، بھارت مذاکرات سے 'گریز' کر رہا ہے: سرتاج عزیز


پاکستانی مشیر خارجہ سرتاج عزیز (فائل فوٹو)
پاکستانی مشیر خارجہ سرتاج عزیز (فائل فوٹو)

پاکستانی مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بھارت اس بنا پر مذاکرات سے کنارہ کش ہو رہا ہے کیونکہ اسے کشمیر کے معاملے پر بھی بات کرنا پڑے گی۔

پاکستان نے کہا ہے کہ وہ نہیں بلکہ بھارت دو طرفہ مذاکرات سے مبینہ طور پر گریز کر رہا ہے اور پاکستان کے مذاکرات کی میز پر نہ آنے کی بھارتی وزیراعظم کی منطق حقیقت کی عکاسی نہیں کرتی۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ایک حالیہ انٹرویو پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بھارت اس بنا پر مذاکرات سے کنارہ کش ہو رہا ہے کیونکہ اسے کشمیر کے معاملے پر بھی بات کرنا پڑے گی۔ یہ بات انھوں نے ریڈیو پاکستان سے گفتگو میں کہی۔

کشمیر دونوں ہمسایہ ایٹمی قوتوں کے درمیان تنازع اور تعلقات میں تناؤ کی ایک بڑی وجہ ہے۔

وزیراعظم مودی نے رواں ہفتے ایک بھارتی ٹی وی چینل پر نشر ہونے والے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کی سفارتی کوششوں کی وجہ سے عالمی برادری دیکھ رہی ہے کہ بھارت، پاکستان سے تعلقات میں کسی طرح کے تذبذب کا شکار نہیں ہے جب کہ بھارتی نقطہ نظر نے پاکستان کے لیے مشکلات کھڑی کر دی ہیں۔

انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ پاکستان میں اس وقت مختلف فورسز مصروف ہیں اور ان کے بقول اگر پاکستان سے بات کی جائے تو کیا وہ منتخب حکومت سے ہوگی یا دیگر عناصر سے؟

مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ مذاکرات کا جامع طریقہ کار موجود ہے جس میں عوامی سطح پر روابط، ویزے اور ماہی گیروں کے معاملات، تجارتی و اقتصادی تعاون، کشمیر، سیاچن اور سرکریک جیسے مسائل پر بات چیت شامل ہے۔

دونوں ملک اس بات پر تو اتفاق کرتے ہیں کہ معاملات بات چیت کے ذریعے طے کیے جائیں لیکن دونوں کی طرف سے کون سے امور سرفہرست ہوں گے، اس پر اختلاف پایا جاتا ہے۔

کئی برسوں کے تعطل کے بعد گزشتہ سال دوطرفہ جامع مذاکرات بحال کرنے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن رواں سال جنوری میں بھارتی فضائی اڈے پر دہشت گرد حملے کے بعد یہ سلسلہ شروع ہوئے بغیر ہی ایک بار پھر تعطل کا شکار ہوگیا جس کی مستقبل قریب میں بحالی کے آثار دکھائی نہیں دیتے۔

مذاکرات سے فرار کی اس دوطرفہ بیان بازی کو معروف تجزیہ کار رسول بخش رئیس عدم اعتماد کا شاخساںہ قرار دیتے ہیں۔

بدھ کو وائس آف امریکہ سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ "ان بیانات سے تو یہ ظاہر ہوتا ہے کہ نہ ہندوستان بات کرنا چاہتا ہے اور نہ پاکستان وہ شرائط پوری کرنا چاہتا ہے جو ہندوستان عائد کرتا ہے۔۔۔وہ اعتماد بن نہیں پایا جس کی کہ ضرورت ہے کہ اس خطے میں امن ہو۔۔۔یہ تعطل مجھے لگتا ہے کہ جاری رہے گا اور ابھی وزیراعظم بھی ملک سے باہر ہیں ایک غیر یقنی کی سی صورتحال ہے اور اس تناظر میں، میں نہیں سمجھتا کہ ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات کو آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔"

رسول بخش رئیس نے کہا کہ اگر صورتحال جوں کی توں ہی رہی تو یہ خطے میں امن کی کوششوں کے لیے مضر ثابت ہوگی۔

XS
SM
MD
LG