رسائی کے لنکس

پاکستان: جنرل اسمبلی میں غلط تصویر دکھانے پر تبصرے سے گریز


اقوامِ متحدہ میں بھارتی مشن کی فرسٹ سیکریٹری پلومی تری پاتھی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی کی وہ تصویر لہرا رہی ہیں جس میں انہوں نے ایک فلسطینی لڑکی کی تصویر اٹھا رکھی ہے جسے انہوں نے کشمیری بتایا تھا۔
اقوامِ متحدہ میں بھارتی مشن کی فرسٹ سیکریٹری پلومی تری پاتھی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی کی وہ تصویر لہرا رہی ہیں جس میں انہوں نے ایک فلسطینی لڑکی کی تصویر اٹھا رکھی ہے جسے انہوں نے کشمیری بتایا تھا۔

ملیحہ لودھی نے اقوامِ متحدہ میں اپنے خطاب کے دوران بھارت پر کشمیر میں مظالم ڈھانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ تصویر بھارت کا اصل چہرہ ہے۔

اقوامِ متحدہ میں پاکستان کی مندوب ملیحہ لودھی کی جانب سے جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران ایک فلسطینی لڑکی کی تصویر کو کشمیری کہہ کر دکھائے جانے پر سوشل میڈیا میں بحث جاری ہے جب کہ پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارت اس تصویر کی آڑ میں عالمی برادری کی توجہ اصل مسئلے سے ہٹا رہا ہے۔

ملیحہ لودھی نے گزشتہ دنوں بھارتی وزیرِ خارجہ سشما سوراج کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کی گئی تقریر کے جواب میں اپنے خطاب کے دوران بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھارتی سکیورٹی فورسز کی طرف سے شہریوں کے خلاف چھرے والی بندوق کے استعمال کا حوالہ دیتے ہوئے ایک تصویر لہرائی تھی جس میں ایک لڑکی کا چہرہ زخموں کے نشانات سے بھرا ہوا تھا۔

لیکن بعد میں سوشل میڈیا اور ذرائع ابلاغ نے یہ نشاندہی کی تھی کہ مذکورہ تصویر درحقیقت کشمیری لڑکی کی نہیں تھی بلکہ فلسطینی علاقے غزہ میں اسرائیل کے فضائی حملے میں زخمی ہونے والی ایک فلسطینی لڑکی کی تھی۔

ملیحہ لودھی نے اقوامِ متحدہ میں اپنے خطاب کے دوران بھارت پر کشمیر میں مظالم ڈھانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ تصویر بھارت کا اصل چہرہ ہے۔

لیکن ’’گوگل امیجز‘‘ میں تلاش کیا جائے تو پتا چلتا ہے کہ مذکورہ تصویر 17 سالہ فلسطینی لڑکی راویا کی ہے جو ایک ایوارڈ یافتہ فوٹو گرافر ہیڈی لیون نے 2014ء میں بنائی تھی۔

اس بارے میں جب ردعمل کے لیے پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا سے وائس آف امریکہ نے رابطہ کیا تو اُنھوں نے مذکورہ تصویر کے بارے میں کچھ کہنے کے بجائے الزام عائد کیا کہ بھارت عالمی برادری کی توجہ اصل مسئلے سے ہٹا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں پیلٹ گنز سے اب تک آٹھ ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں اور ان کے بقول یہ حقیقت ہے کہ وہاں پر پیلٹ گنز (چھرے والی بندوقوں) کا استعمال ہوا ہے۔

نفیس ذکریا نے کہا کہ بھارتی کشمیر میں ان پیلٹ گنز کے استعمال سے 80 افراد کی دونوں آنکھیں ضائع ہو گئی ہیں جب کہ 200 افراد ایسے ہیں جن کی ایک آنکھ ضائع ہوئی ہے اور ایک ہزار لوگ ایسے ہیں جو اپنی بینائی کھونے والے ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت اپنے زیر انتظام کشمیر میں پیلٹ گنز کے استعمال سے انکار نہیں کر سکتا اور اُن کے بقول بھارت تصویر کے غلط ہونے جیسے نکات اٹھا کر اُن کے پیچھے چھپنے کی کوشش کر رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG