رسائی کے لنکس

بجلی کا بحران اور ہزارہ برادری کی ہلاکتیں: دھرنے کی دھمکی


بجلی کا بحران اور ہزارہ برادری کی ہلاکتیں: دھرنے کی دھمکی
بجلی کا بحران اور ہزارہ برادری کی ہلاکتیں: دھرنے کی دھمکی

سیاسی قیادت کا فرض بنتا ہے کہ ملک کو درپیش بحران سے نکالے نہ کہ اُس میں اضافہ کرے: فردوس اعوان

پاکستان میں حزب ِ اختلاف کے قائدین نے جمعرات کو پارلیمان کے سامنے احتجاجی دھرنے کی کال دی ہے، تاکہ ملک میں بجلی کے بحران اور بلوچستان میں شیعہ برادری پر حملوں کو روکا جائے۔

احتجاج کی کال پر وزیر اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں، حکومت کا اعتراض درج کراتے ہوئے کہا کہ بحران کی صورت میں سیاسی قیادت کی ذمہ داریاں بڑھ جاتی ہیں۔اُنھوں نے نام لیے بغیر کہا کہ ایک سیاسی جماعت کی قیادت احتجاج کا کوئی موقعہ ہاتھ سے نہیں جانے دیتی۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے چیرمین راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جتنے واقعات ہو رہے ہیں وہ انتہائی تکلیف دہ ہیں اور طویل عرصے سے مختلف امور کے بارے میں حکومت کی توجہ مبذول کرانے کی کوششیں ہو رہی ہیں، تاہم ، اُن کے بقول، حکومت بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے اور اہم معاملوں پر کوئی غور نہیں کیا جارہا۔

بجلی کے بحران کے حوالے سے اُن کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس صوابدیدی فنڈز میں کافی رقوم موجود ہیں جن سے واجبات کی ادائگی کی جاسکتی ہے۔ اِسی طریقے سے، آئے دِن بلوچستان کی ہزارہ برادری کے خلاف حملے ہو رہے ہیں، جب کہ اُن کے بقول، صوبائی اور وفاقی حکومتیں مجرموں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہیں۔

پیپلز پارٹی کے سابق وزیر سید اقبال حیدر کا کہنا تھا کہ اگر حکومت چاہے تو حالات کو درست کیا جاسکتا ہے۔ اُن کے بقول، نیت کا فقدان ہے، جس کے باعث معاملات درست نہیں ہو رہے ہیں۔اقبال حیدر نے کہا کہ گذشتہ آٹھ ماہ کے دوران، کراچی میں 1500سے زائد بے گناہ شہری قتل ہوئے۔

آڈیو رپورٹ سنیئے:

XS
SM
MD
LG