رسائی کے لنکس

ووٹ ڈالنے کی بہتر شرح مستحکم سیاسی نظام کی ضرورت


 الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن کے زیر اہتمام پہلی مرتبہ بدھ کو ملک میں رائے دہندگان کا قومی دن منایا گیا جس کا مقصد انتخابی عمل کے بارے میں عوام میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔

پاکستان میں آئندہ عام انتخابات میں زیادہ سے زیادہ اہل ووٹروں کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے سرکاری طور پر پہلی مرتبہ بدھ کو ملک میں رائے دہندگان کا قومی دن منایا گیا۔

اس کا اہتمام الیکشن کمیشن نے کیا اور جس کا مقصد انتخابی عمل کے بارے میں عوام میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔

کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں 1985ء سے اب تک ہونے والے انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی شرح 45 فیصد سے کم رہی ہے اور کوشش کی جا رہی کہ اس شرح کو 80 فیصد تک بڑھایا جائے۔

الیکشن کمیشن کے سربراہ فخر الدین جی ابراہیم نے ووٹر ڈے پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ اچھے نظام حکومت کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ہر اہل ووٹر اپنے ووٹ کا حق استعمال کرے۔

فخر الدین جی ابراہیم (فائل فوٹو)
فخر الدین جی ابراہیم (فائل فوٹو)
اُنھوں نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں کل اہل ووٹروں میں سے تیس فیصد رائے دہندگان نوجوان ہوں گے اور انھیں ووٹ کی اہمیت سے روشناس کرانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

’’آج کا نوجوان آدمی کل کے نوجوان سے الگ ہے۔ وہ سمجھتا ہے کہ کیا چیز اچھی ہے اور کیا بری ہے۔ وہ ایک اچھا نظام حکومت چاہتے ہیں اور اس لیے ووٹ دینا لازمی ہے۔‘‘

فخرالدین جی ابراہیم نے کہا کہ کمیشن اپنے اصلاحاتی عمل کو بھی جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ انتخابات سے قبل ہر وہ نوجوان جس کی عمر اٹھارہ سال ہو جائے گی اس کا نام ووٹروں کی فہرست میں شامل کیا جائے۔

’’پولنگ اسٹیشنز بہت زیادہ ہوں گے آپ کے گھر سے زیادہ دور نہیں ہوں گے۔ آپ کی حفاظت ہو گی وہاں، ڈرنے کی (ضرورت) نہیں… امن و امان کا قیام ہماری ذمہ داری ہے۔‘‘

الیکشن کمیشن آئندہ عام انتخابات کے شفاف اور غیر جانبدارانہ انعقاد کے لیے کئی عملی اقدامات کر چکا ہے جن میں آٹھ کروڑ چالیس لاکھ سے زائد اہل ووٹروں کی کمپیوٹرائزڈ انتخابی فہرستوں کی تیاری شامل ہے۔

آئندہ عام انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن نے حال ہی میں نیا ضابطہ اخلاق جاری کیا ہے جس کے تحت اُمیدواروں کے لیے انتخابی اخراجات کی حد پندرہ لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے جب کہ تمام اُمیدواروں پر لازم ہو گا کہ وہ اخراجات کی ہفتہ وار تفصیلات ضلعی ریٹرننگ افسر کے پاس جمع کرائیں۔

(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)
لیکن انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی شرح سے قطع نظر سیاسی مبصرین مستقبل میں ایک منقسم پارلیمان کی پیش گوئی کر رہے ہیں۔ کیوں کہ ان کے خیال میں پاکستان میں حالیہ برسوں میں سیاسی، لسانی اور مذہبی بنیادوں پر معاشرے میں پائی جانے والی خلیج بڑھی ہے۔
XS
SM
MD
LG