رسائی کے لنکس

مزید بارشوں سے سیلاب زدگان کی مشکلات میں اضافے کا خدشہ


نوشہرہ میں سیلاب سے متاثر ہونے والا ایک گھر
نوشہرہ میں سیلاب سے متاثر ہونے والا ایک گھر

ملکی تاریخ کے بدترین سیلاب سے بالخصوص صوبہ خیبر پختون خواہ میں بڑے پیمانے پر تباہی آئی ہے جب کہ پنجاب ،بلوچستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں بھی مون سون کی بارشوں اور سیلابی ریلوں سے جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق اب تک 30لاکھ لوگ اس سے متاثر ہوئے ہیں جب کہ اس قدرتی آفت سے مرنے والوں کی تعداد 1500کے لگ بھگ ہے۔ اس کے علاوہ بڑے پیمانے پر املاک کو نقصان پہنچا ہے اور مواصلاتی نظام درہم برہم ہو گیا ہے۔ سوات اور ملحقہ علاقوں میں تقریباً تمام پل اور ذیلی سڑکیں سیلابی ریلوں میں بہہ گئے جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں سستی اور دشواری کا سامنا دیکھنے میں آیا۔

خیبر پختون خواہ کے علاقوں سے سیلابی ریلے کے گزرنے کے بعد اب پانی کی سطح بتدریج کم ہورہی ہے اور امدادی سرگرمیوں کی رفتار قدرے تیز ہوئی ہے تاہم مون سون کی بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہونے کے وجہ سے ان میں دوبارہ مشکلات کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔ مزید برآں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں کھڑے پانی سے پید اہونے والے وبائی امراض کے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر محکمہ صحت کی طرف سے طبی ٹیمیں بھی روانہ کی جاچکی ہیں۔

سیلاب زدگان کی امداد کے لیے ملکی و بین الاقوامی سطح پر امداد کا سلسلہ جاری ہے۔ امریکہ کی طرف سے ایک کروڑ ڈالر کی رقم کے علاوہ متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر اور کشتیاں فراہم کی جاچکی ہیں جب کہ خیمے، خوراک اور ادویات کے علاوہ دیگر اشیائے ضروری بھی بہم پہنچائی جا رہی ہیں۔اقوام متحدہ نے بھی اپنے ہنگامی امدادی فنڈ سے ایک کروڑ ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے۔

دریں اثناء سیلاب کی ان تباہ کاریوں سے متاثر ہونے والوں کے لیے امریکیوں کی طرف سے موبائیل فون پر پیغامات بھیج کر فنڈ جمع کرنے کی مہم بھی شروع کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں امریکی شہری اپنے موبائیل فون پر انگریزی لفظ SWATلکھ کر 50555پر بھیج سکیں گے جس سے اقوم متحدہ کے ہائی کمیشن برائے پناہ گزین کے ذریعے پاکستان میں سیلاب زدگان کے لیے 10ڈالر کا عطیہ دیا جاسکے گا۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے پناہ گزین بلوچستان کے بری طرح متاثر ہونے والے علاقوں میں چار ہزار خیمے، 2700پلاسٹک شیٹس، 2200کچن سیٹس اور چار ہزار پلاسٹک کی چٹائیاں فراہم کررہے ہیں۔ یہ ادارہ صوبہ خیبر پختون خواہ میں بھی سرگرم ہے جہاں اس نے ضلع نوشہرہ میں تین ہزار خیمے تقسیم کیے ہیں۔

XS
SM
MD
LG