رسائی کے لنکس

ڈورن حملے میں امریکی اور اطالوی شہریوں کی ہلاکت پر پاکستان کا اظہار افسوس


بیان میں کہا گیا کہ امریکی اور اطالوی شہری کی ڈرون حملے میں ہلاکت اس جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور اس کے غیر دانستہ نتائج کی غمازی کرتی ہے، ترجمان کے بقول پاکستان طویل عرصے سے اس پہلو کی نشاندہی کرتا رہا ہے۔

پاکستان نے ایک ڈرون حملے میں حادثاتی طور پر امریکی اور اطالوی مغوی شہریوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

وزارت خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم کے دفتر سے جمعہ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں پاکستانی حکومت اور عوام کی طرف سے امریکی شہری ڈاکٹر وارن وائن سٹائن اور اطالوی شہری گووینی لوپورٹو کے خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا گیا۔

امریکہ کے صدر براک اوباما نے جمعرات کو اعلان کیا تھا کہ رواں سال جنوری میں شدت پسند القاعدہ کے زیر قبضہ امریکہ کے ایک امدادی کارکن اور ایک اطالوی شہری ڈرون حملے میں حادثاتی طور پر ہلاک ہو گئے۔

صدر اوباما نے اس واقعہ پر ذاتی طور پر معذرت کی۔

پاکستانی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں معصوم پاکستانی شہری اپنی جان گنوا چکے ہیں اور اس مشکل صورت حال میں پاکستان ڈاکٹر وارن وائن سٹائن اور اطالوی شہری گووینی لوپورٹو کے خاندانوں کے دکھ کو سمجھ سکتا ہے اور غمزدہ خاندانوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ امریکی اور اطالوی شہری کی ڈرون حملے میں ہلاکت اس جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور اس کے غیر دانستہ نتائج کی غمازی کرتی ہے، ترجمان کے بقول پاکستان طویل عرصے سے اس پہلو کی نشاندہی کرتا رہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق یہ ڈرون حملہ 14 جنوری کو کیا گیا تھا۔

امریکہ کے صدر کا کہنا ہے تھا کہ کئی سو گھنٹوں کی نگرانی اور انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر یہ سمجھا گیا کہ وہ القاعدہ کا ہی ٹھکانا ہے جسے نشانہ بنایا گیا اور وہاں کوئی شہری موجود نہیں اور نا ہی اُن دہشت گردوں کو پکڑنا ممکن تھا۔

اگست 2011 میں ڈاکٹر وائن سٹائن کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں اُن کی رہائش گاہ سے مسلح افراد اُنھیں اغوا کیا تھا وہ پانچ سال سے پاکستان میں مقیم تھے۔

XS
SM
MD
LG