رسائی کے لنکس

پاکستان کا 40 بھارتی قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزارت خارجہ کی طرف سے اس اُمید کا اظہار بھی کیا گیا کہ بھارت بھی اپنے ہاں سزا مکمل کرنے والے تمام پاکستانیوں کو رہا کر دے گا۔

پاکستان نے کہا ہے کہ 40 بھارتی قیدیوں کو ہفتہ کے روز لاہور کے قریب واہگہ بارڈر پر بھارت کے عہدیداروں کے حوالے کیا جائے گا۔

وزارت خارجہ سے جمعہ کو جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق جن بھارتی قیدیوں کو رہا کیا جا رہا ہے اُن میں سے پانچ عام شہری جب کہ 35 ماہی گیر ہیں۔

بیان کے مطابق ان قیدیوں کی رہائی کے بعد پاکستان کی طرف سے رواں سال رہا کیے جانے والے بھارتی قیدیوں کی تعداد 191 ہو جائے گی۔

پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق رواں سال 26 مئی کو وزیراعظم نواز شریف نے خیر سگالی کے طور پر 151 بھارتی قیدیوں کو رہا کرنے کی ہدایت کی تھی۔

واضح رہے کہ مئی کے اواخر میں پاکستانی وزیراعظم نواز شریف نے اپنے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی تھی۔

وزارت خارجہ کی طرف سے اس اُمید کا اظہار بھی کیا گیا کہ بھارت بھی اپنے ہاں سزا مکمل کرنے والے تمام پاکستانیوں کو رہا کر دے گا۔

دونوں ہمسایہ ملکوں کی جیلوں میں ایک دوسرے کے شہری قید ہیں۔ دوطرفہ معاہدے کے تحت پاکستان اور بھارت سال میں دو مرتبہ اپنی جیلوں میں قید ان شہریوں کی فہرست کا تبادلہ کرتے ہیں۔

رواں سال جولائی میں پاکستانی دفتر خارجہ کی طرف سے بھارتی ہائی کمیشن کو فراہم کی گئی فہرست کے مطابق پاکستان میں 296 بھارتی قید تھے۔ جن میں 47 عام شہری، 237 ماہی گیر اور 12 نو عمر ماہی گیر شامل تھے۔

جب کہ رواں سال یکم جنوری کو بھارت کی طرف سے فراہم کردہ فہرست کے مطابق بھارت کی جیلوں میں 396 پاکستانی قید تھے جن میں 257 شہری اور 139 ماہی گیر شامل تھے۔

دونوں ملکوں کے ماہی گیر اکثر ایک دوسرے کی سمندری حدود کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو کر جیلوں میں پہنچ جاتے ہیں۔ ایسے واقعات کی عمومی وجہ ماہی گیروں کی کشتیوں میں سمت اور حدود کا تعین کرنے والے جدید آلات کا نا ہونا بتائی جاتی ہے۔

XS
SM
MD
LG