رسائی کے لنکس

سارک وزرائے خزانہ کی دو روزہ کانفرنس کا اسلام آباد میں آغاز


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستانی سیکرٹی خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود کا اس موقع پر کہنا تھا کہ علاقائی اقتصادی انضمام کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔

جنوبی ایشیا کے ممالک کے علاقائی تعاون تنظیم "سارک" کے وزرائے خزانہ کی دو روزہ کانفرنس جمعرات کو اسلام آباد میں شروع ہو گئی جس میں خطے کی معاشی صورتحال اور مالیاتی تعاون پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔

کانفرنس کے پہلے روز رکن ممالک کے سیکرٹری خزانہ سارک کی معیشت کی صورتحال اور خطے پر عالمی اثرات کا جائزہ لیتے ہوئے وزرائے خزانہ کے اجلاس کے لیے سفارشات مرتب کریں گے۔

وزرائے خزانہ کا اجلاس جمعہ کو ہو گا جس میں پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف بھی خطاب کریں گے۔

اس کانفرنس میں مختلف مالیاتی سرگرمیوں کا جائزہ لیا جائے گا جن میں کسٹم کے شعبے میں تعاون، دہرے ٹیکسوں سے گریز، بنکاری کے شعبے میں تعاون، سرمایہ کاری کا تحفظ اور فروغ اور آزادانہ تجارت کے امور شامل ہیں۔

پاکستانی سیکرٹی خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود کا اس موقع پر کہنا تھا کہ علاقائی اقتصادی انضمام کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔

انھوں نے سہل تجارتی اقدام، توانائی اور سرمایہ کاری کے شعبے میں تعاون سمیت مختلف امور پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

وزرائے خزانہ کی آٹھویں سارک کانفرنس میں مختلف آٹھ ملکوں کے لیے لگ بھگ 100 کے قریب مندوبین شریک ہو رہے ہیں۔

کانفرنس میں سری لنکا، مالدیپ اور بھوٹان کے وزرائے خزانہ جب کہ بنگلہ دیش کے اقتصادی امور کے وزیرمملکت، افغانستان کے نائب وزیر خزانہ اور بھارت کے سیکرٹری خزانہ شریک ہو رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG