رسائی کے لنکس

شمالی وزیرستان: فائرنگ سے اہم طالبان کمانڈر ہلاک


طالبان کمانڈر عصمت اللہ شاہین بیٹنی (فائل فوٹو)
طالبان کمانڈر عصمت اللہ شاہین بیٹنی (فائل فوٹو)

ابتدائی معلومات کے مطابق عصمت اللہ شاہین اپنے ساتھیوں کے ہمراہ درگاہ منڈی گاؤں میں اپنے گھر سے گاڑی میں نکلے تھے کہ کچھ فاصلے پر نا معلوم مسلح حملہ آوروں نے فائرنگ کر دی۔

کالعدم شدت پسند تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا ایک اہم کمانڈر عصمت اللہ شاہین بیٹنی پیر کو ایک حملے میں تین دیگر ساتھیوں سمیت ہلاک ہو گئے۔

یہ حملہ افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں کیا گیا۔

ابتدائی معلومات کے مطابق عصمت اللہ شاہین اپنے ساتھیوں کے ہمراہ درگاہ منڈی گاؤں میں اپنے گھر سے گاڑی میں نکلے تھے کہ کچھ فاصلے پر نا معلوم مسلح حملہ آوروں نے فائرنگ کر دی۔

اب تک کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے اور نا ہی طالبان کی طرف سے اس پر کوئی ردعمل سامنے آیا ہے۔

عصمت اللہ طالبان کی مرکزی شوریٰ کے رکن تھے اور طالبان کے سابق امیر حکیم اللہ محسود کی ایک مشتبہ امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد انہیں شدت پسند تنظیم کا عبوری سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔

عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر افراسیاب خٹک نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ عصمت اللہ شاہین کی ہلاکت بظاہر شدت پسند گروپوں کے باہمی اختلافات کا شاخسانہ معلوم ہوتی ہے۔

’’ایسا لگتا ہے کہ ان کے آپس میں اختلافات ہیں۔ یہ جو (امن) بات چیت ہو رہی ہے۔ مذاکرات ہونے چاہیئں یا نہیں اور دیگر مسائل ہیں جن پر اُن کے (آپس میں اختلافات ہیں)۔‘‘

حال ہی میں تحریک طالبان پاکستان کے ایک گروپ کی جانب سے 23 ایف سی اہلکاروں کو قتل کرنے کے دعویٰ کے بعد حکومت اور طالبان کی تشکیل کردہ کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات کا عمل معطل ہو گیا تھا۔ حکومت یہ کہہ چکی ہے کہ دہشت گردوں کے حملوں کے ہوتے ہوئے بات چیت نہیں ہو سکتی۔

مذاکرات میں تعطل کے بعد سکیورٹی فورسز کی جانب سے شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ اتوار کو گن شپ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ میں مشتبہ عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کے خلاف کارروائی میں کم ازکم 38 جنگجوں مارے گئے۔

اس سے قبل صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع ہنگو کے دور افتادہ علاقے کے علاوہ شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں فضائی کارروائی میں متعدد شدت پسندوں کے ہلاک اور ان کے ٹھکانے تباہ کرنے کی اطلاعات موصول ہوئیں ہیں۔

جن علاقوں میں یہ کارروائی کی گئی وہاں تک ذرائع ابلاغ کو رسائی نہ ہونے کی وجہ سے جانی و مالی نقصانات کی آزاد ذرائع سے تصدیق تقریباً ناممکن ہے۔
XS
SM
MD
LG