رسائی کے لنکس

مدارس کو قومی دھارے میں لانے کا عمل سست روی کا شکار


اے ایچ نیئر کہتے ہیں کہ حکومت یہ چاہتی ہے کہ مدارس سے تعلیم حاصل کرنے والے زندگی کے تمام ہی شعبوں میں کام کرنے کے اہل ہو سکیں۔

پاکستان میں طویل عرصے سے مدارس کی رجسٹریشن اور ان میں پڑھائے جانے والے نصاب میں تبدیلی کی کوششیں جاری ہیں لیکن تاحال اس ضم میں زیادہ پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے ایک مرتبہ پھر انسدادِ دہشت گردی کے قومی ادارے ’نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی‘ (نیکٹا) کو ہدایت کی ہے کہ وہ مدارس کی انتظامیہ کے نمائندوں سے مشاورت کے بعد ان کے اندارج سے متعلق پالیسی کو جلد حتمی شکل دیں۔

ایک بیان میں وزیرِ داخلہ نے کہا ہے کہ مدارس کو قومی دھارے میں لانے کے لیے وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی جلد قومی پالیسی کا اعلان کریں گے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی کے قومی لائحۂ عمل کے تحت اس مسئلے کو ’تنظیم المدارس‘ کے تعاون سے حل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ مدارس کی مخالفت کے سبب اب تک ایسا کرنا ممکن نہیں ہوسکا اور شاید آئندہ بھی جلد ایسا ممکن نہ ہو۔

ماہر تعلیم اے ایچ نیئر کہتے ہیں کہ مدارس کے اندارج کے علاوہ اُن کے نصاب میں تبدیلی آسان نہیں اور اسی وجہ سے حکومت کئی برسوں کی کوشش کے باوجود اس میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

"مدارس بہت طویل عرصے سے یہ سمجھتے ہیں کہ وہ جو کچھ پڑھا رہے ہیں اور بیان کر رہے ہیں، وہ اس معاشرے کے لیے بہت مفید ہے۔۔۔۔ وہ اس میں تبدیلی کو روکنے کی کوشش کریں گے۔"

اے ایچ نیئر کہتے ہیں کہ حکومت یہ چاہتی ہے کہ مدارس سے تعلیم حاصل کرنے والے زندگی کے تمام ہی شعبوں میں کام کرنے کے اہل ہو سکیں۔

پالیسی پر عمل درآمد میں سست روی کے باوجود حکومت کی اتحادِ تنظیماتِ مدارس پاکستان کے ساتھ روابط اور مذاکرات کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے۔

اپریل کے وسط میں پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر ناصر خان جنجوعہ، وفاقی وزیر برائے مذہبی اُمور سردار محمد یوسف اور وفاقی وزیرِ تعلیم بلیغ الرحمٰن نے مدارس کی انتظامیہ کو مدرسوں کو قومی دھارے میں شامل کرنے پر تفصیلی بریفنگ دی تھی جس میں ہائر ایجوکیشن کمیشن اور تعلیمی بورڈز کے عہدیدار شامل تھے۔

پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر ناصر خان جنجوعہ نے اس موقع پر کہا تھا کہ مدارس کے طلبہ کو قومی دھارے میں لانے سے طلبہ کو مختلف پیشوں میں شمولیت کے مواقع ملیں گے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ نصاب، امتحانی نظام، مدارس کی مزید اپ گریڈیشن اور مرکزی دھارے میں لانے کے لیے مدارس کی انتظامیہ سے مشاورت کے بعد قومی پالیسی کو حتمی شکل دی جائے گی لیکن واضح رہے کہ تاحال تمام مدارس کی رجسٹرریشن کا عمل بھی مکمل نہیں ہوا ہے۔

XS
SM
MD
LG