پاکستان کے جنوبی صوبہ سندھ میں منگل کی صبح ہونے والے ایک خودکش دھماکے میں پولیس اہلکاروں سمیت کم ازکم دس افراد زخمی ہوگئے۔
حکام کے مطابق شکار پور کے علاقے خانپور میں واقع ایک امام بارگاہ کے باہر دو خودکش حملہ آوروں کو پولیس نے مشکوک جان کر روکا جس پر ایک حملہ آور نے اپنے جسم سے بندھے بارودی مواد میں دھماکا کر دیا۔
دھماکے سے چار پولیس اہلکاروں سمیت دس افراد زخمی ہوگئے جب کہ دوسرا حملہ آور بھی اس کی زد میں آکر زخمی ہوگیا۔
اس وقت یہاں لوگوں کی بڑی تعداد نماز عید کی لیے جمع ہو رہی تھی لیکن سکیورٹی پر مامور اہلکاروں کی بروقت کارروائی سے یہ لوگ محفوظ رہے اور خودکش حملہ آور کسی بڑے نقصان کا سبب نہ بن سکے۔
زخمی ہونے والے خودکش حملہ آور کو یہاں موجود لوگوں نے قابو کر لیا۔
تاحال اس واقعے کی ذمہ داری کسی فرد یا گروپ نے قبول نہیں کی ہے لیکن شدت پسند اس سے قبل بھی شکار پور کے علاقے میں مہلک کارروائی کر چکے ہیں۔
گزشتہ سال شکار پور میں ہی ایک امام بارگاہ سے ملحقہ مسجد میں نماز جمعہ کے وقت ہونے والے خودکش بم دھماکے میں کم ازکم 61 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
منگل کو عید الاضحیٰ کے موقع پر پورے ملک میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور تمام مساجد اور امام بارگاہوں اور کھلے مقامات پر عیدگاہوں کے باہر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اضافی نفری کو تعینات کیا گیا۔