رسائی کے لنکس

پاک افغان فریقوں میں ہم آہنگی بڑھانے پر زور


ترجمان دفتر خارجہ اعزاز چودھری
ترجمان دفتر خارجہ اعزاز چودھری

افغان اعلٰی امن کونسل کی سفارش پر اب تک پاکستان اپنے ہاں قید 33 طالبان قیدیوں کو رہا کر چکا ہے۔

پاکستان اور افغانستان دوطرفہ اُمور پر ایک دوسرے کا موقف بہتر انداز میں سمجھنے کے لیے مختلف سطحوں پر مسلسل رابطے میں ہیں اور اس تمام عمل کا واحد مقصد افغانستان میں امن و مفاہمت کی کوششوں کو فروغ دینا ہے۔

وزارتِ خارجہ کے ترجمان اعزاز احمد چودھری نے اسلام آباد میں جمعرات کو ہفتہ وار نیوز کانفرنس میں کہا کہ خطے میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کے تناظر میں علاقائی ممالک کے درمیان قریبی رابطے ضروری ہیں۔

’’پاکستان سمجھتا ہے کہ 2014ء میں (افغانستان میں متوقع تبدیلی کے تناظر میں) ناصرف دونوں ممالک کی حکومتوں بلکہ دیگر فریقوں میں ہم آہنگی بڑھانے کی ضرورت ہے۔‘‘

اُدھر پاکستان کے ایوان بالا یعنی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے ایک وفد نے جمعرات کو افغانستان کا اپنا دورہ مکمل کیا۔

وفد نے افغان صدر حامد کرزئی اور افغانستان کی پارلیمنٹ کے ایوان بالا کے اراکین سمیت دیگر متعلقہ حکام سے ملاقاتیں کیں۔

ایک مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ دونوں ممالک کے اراکین پارلیمان نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ اہم قومی اور علاقائی اُمور بشمول سلامتی کے معاملات پر مشترکہ حکمت عملی اپنائی جائے۔

وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ اس طرح کے روابط ایک دوسرے کا موقف سمجھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

’’پاکستان اور افغانستان کے درمیان مختلف سطحوں پر مسلسل رابطے رہتے ہیں جن کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان تعاون اور ہم آہنگی کو بڑھانا ہے۔‘‘

ترجمان نے کہا کہ اسلام آباد اور کابل کے درمیان قریبی روابط اور افغانستان میں امن و مفاہمت کی کوششوں کے فروغ کے لیے پاکستان نے افغان طالبان کے سابق نائب امیر ملا عبد الغنی برادر کی رہائی کا اصولی فیصلہ کیا جنھیں مناسب وقت پر رہا کیا جائے گا۔

افغان اعلٰی امن کونسل کی سفارش پر اب تک پاکستان اپنے ہاں قید 33 طالبان قیدیوں کو رہا کر چکا ہے۔

پاکستان کا موقف ہے کہ وہ افغانستان میں دیرپا امن کے قیام کے لیے مصالحتی عمل کو ناگزیز سمجھتا ہے اور اس کی کامیابی کے لیے وہ اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
XS
SM
MD
LG