رسائی کے لنکس

سوات میں خودکش حملے میں 13 ہلاک,53 زخمی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سوات میں ہفتہ کی صبح ایک خودکش حملے میں کم ازکم13 افراد ہلاک اور53 زخمی ہوگئے۔ جی او سی مالاکنڈ میجر جنرل اشفاق ندیم نے سیدو شریف میں صحافیوں کو بتایا کہ مرنے والوں میں دو فوجی، دو پولیس اہلکار اور اَخپل کور نامی یتم خانے کے سکول کا ایک بوائے سکاوٹ بھی شامل ہے۔ زخمیوں میں چار کی حالت تشویش ناک بیان کی گئی ہے۔۔

حملے کا ہدف وادی سوات کے انتظامی قصبے سیدو شریف میں ضلعی عدالتیں اور انتظامیہ کے دفاتر تھے تاہم ہدف تک پہنچنے سے قبل ہی چیک پوسٹ پر تعینات سکیورٹی اہلکاروں نے حملہ آور کو للکارا تو اس نے جسم سے بندھے بارودی مواد سے خود کو اڑا دیا۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک مقامی غیر سرکاری تنظیم کے تین اہلکار بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ پچھلے 24 گھنٹوں میں پاکستان میں ہونے والا یہ تیسرا خودکش دھماکہ ہے۔ اس سے قبل لاہور کے آر۔اے بازار میں جمعہ کو یکے بعد دیگرے دو خودکش حملے ہوئے جن میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد50 سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ 100 کے لگ بھگ افراد زخمی ہیں۔

وادی سوات میں اکتوبر سال 2007 سے لے کر اب تک مجموعی طور پر سکیورٹی فورسز،عام لوگوں اور سیاسی جماعتوں سے وابستہ کارکنوں پر 29 خودکش حملے ہوئے ہیں جن میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ آخری حملہ 22فروری کو مینگورہ شہر کے مصروف نشاط چوک میں ہوا تھا جس میں 14 افراد ہلاک اور دو درجن سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

خیال رہے کہ سوات میں بالخصوص اور مالاکنڈ میں بالعموم ایک سال قبل شروع ہونے والی فوجی کارروائی میں حکام کے بقول عسکریت پسندوں کے ٹھکانے اور تنظیم تباہ کردی گئی ہے مگر اب بھی چند عناصر ان کے بقول علاقے میں چھپے ہوئے ہیں جن کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔

XS
SM
MD
LG