رسائی کے لنکس

سوات میں دو دہائیوں کے بعد گالف ٹورنامنٹ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

منتظمین کا کہنا ہے کہ جہاں اس ٹورنامنٹ کا مقصد علاقے میں کھیل کی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے وہیں اس سے دنیا کو یہ پیغام دینا بھی مقصود ہے کہ سوات ایک پرامن علاقہ ہے۔

تشدد اور شورش سے متاثرہ پاکستان کے پر فضا مقام وادی سوات میں دو دہائیوں کے بعد جمعرات کو گالف ٹورنامنٹ کا آغاز ہوا جس میں ملک بھر سے مختلف کیٹیگریز کے ڈیڑھ سو سے زائد کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں۔

سوات اور اس سے ملحقہ علاقوں میں شدت پسندوں کے خلاف فوج نے 2009ء میں ایک بھرپور کارروائی کرتے ہوئے یہاں حکومت کی عملداری بحال کی تھی۔ لیکن عسکریت پسندوں کے زیر تسلط اس علاقے میں زندگی کے دیگر شعبوں کے علاوہ ثقافت و سیاحت اور کھیل کی سرگرمیاں شدید متاثر ہوئی تھیں۔

سوات کے علاقے کبل میں ہونے والے ان گالف مقابلوں کے بارے میں ٹورنامنٹ کے ایک ڈائریکٹر میجر (ریٹائرڈ) ارشد محمود نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ جہاں اس کا مقصد علاقے میں کھیل کی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے وہیں اس سے دنیا کو یہ پیغام دینا بھی مقصود ہے کہ سوات ایک پرامن علاقہ ہے۔

’’پاکستانی فوج نے اس گالف کورس کی بحالی میں بہت مدد کی، یہ 18 ہولز کا کورس ہے اور پاکستان کے کسی بھی بین الاقوامی گالف کورس سے اس کا موازنہ کیا جاسکتا ہے۔ تو ہم نے یہاں نیشنل لیول پر اوپن گالف ٹورنامنٹ منعقد کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔‘‘

انھوں نے بتایا کہ ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے لوگوں کو مدعو کرنے میں انھیں کسی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑا اور کھلاڑیوں نے یہاں آنے میں بہت دلچسپی ظاہر کی۔

ارشد محمود نے بتایا کہ سلامتی کے خدشات کے باوجود صوبہ خیبر پختونخواہ میں گزشتہ پانچ سالوں کے دوران گالف کے ٹورنامنٹ منعقد کیے جاتے رہے ہیں اور سوات میں منعقدہ ٹورنامنٹ کے لیے بھی سکیورٹی کے اطمینان بخش انتظامات کیے گئے ہیں۔
XS
SM
MD
LG