رسائی کے لنکس

طالبان کا رکن صوبائی اسمبلی کو قتل کرنے کا دعویٰ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

تنظیم کے ترجمان نے پیر کو ذارئع ابلاغ کے نام بھیجے گئے ایک تحریری پیغام میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے چوہدری شمشاد کے قتل کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ ’ٹارگٹ کلنگ‘اُن کی خصوصی فورس نے کی۔

پاکستان کے شہر گوجرانوالہ میں رکن صوبائی اسمبلی چوہدری شمشاد اور اُن کے بیٹے سمیت تین افراد کے قتل کی ذمہ داری کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان ’ٹی ٹی پی‘ نے قبول کی ہے۔

تنظیم کے ترجمان نے پیر کو ذارئع ابلاغ کے نام بھیجے گئے ایک تحریری پیغام میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے چوہدری شمشاد کے قتل کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ ’ٹارگٹ کلنگ‘اُن کی خصوصی فورس نے کی۔

’ٹی ٹی پی‘ کے ترجمان نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پنجابی طالبان کے تین بڑے گروپ اُن کی تنظیم میں شامل ہوئے ہیں جس کے بعد سے پنجاب اور سندھ میں تحریک طالبان پاکستان کی کارروائیوں میں تیزی آئی ہے۔

تاہم طالبان کے اس دعویٰ کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے اور نا ہی سرکاری طور پر اس پر کوئی ردعمل سامنے آیا ہے۔

اُدھر پیر کو چوہدری شمشاد اور اُن کے بیٹے کی نمازہ جنازہ میں شرکت کے بعد صوبہ پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ’’یہ ٹارگٹ کلنگ ہے ۔۔۔ تفصیلی بات کرنا قبل از وقت ہو گا لیکن ملزمان کی نشاندہی ہو چکی ہے۔‘‘

مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے چوہدری شمشاد اپنے فارم ہاؤس سے واپس آ رہے تھے کہ گوجرانوالہ کے علاقے کامونکی میں پہلے سے گھات لگائے مسلح افراد نے اُن کی گاڑی پر فائرنگ کر دی۔

چوہدری شمشاد اپنے بیٹے اور ایک ساتھی سمیت موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جب کہ اُن کا ڈرائیور اور بھتیجا زخمی ہیں۔

وزیراعظم نواز شریف نے بھی اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کی مکمل تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

XS
SM
MD
LG